مجرمانہ پس منظر والے بیرونی شہریوں پر پابندی متوقع

نئی دہلی۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بچوں کے استحصال کا مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے بیرونی شہریوں پر ہندوستان میں داخلہ پر روک لگانے کچھ تجویز مرکزی وزارت امورخارجہ کے زیرغور ہے۔ حال ہی میں مرکزی وزیر برائے بہبود خواتین و اطفال منیکاگاندھی نے اپنی کابینی رفیق مرکزی وزیرامورخارجہ سشماسوراج سے ویزا فارمٹ پر نظرثانی کرنے کی درخواست کی تھی تاکہ یقینی ہوجائے کہ بچوں کا استحصال کرنے والے بیرونی شہری ملک میں داخل نہ ہونے پائے۔ منیکا گاندھی نے 17 جنوری کے اپنے ٹوئیٹ میں بیان کیا تھاکہ موجودہ طور پر بیرونی شہریوں کو ہندوستان کا سفر کرنے کے سلسلہ میں ویزا کی کارروائی کیلئے مجرمانہ پس منظر کے اپنے ریکارڈ کا افشاء کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں نے ہندوستانی ویزا فارمٹ میں ضروری ترمیم کرنے کی درخواست کی ہے۔ علاوہ ازیں منیکا گاندھی نے جنسی بدعملیوں کا قومی سطح پر ریکارڈ رکھنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ مرکزی وزارت امورخارجہ کے سکریٹری ڈاکٹر دیانیشور ایم مولے نے گذشتہ دنوں کہا کہ یہ تجویز زیرغور ہے۔ چند سال قبل 2009ء میں ایک آسٹریلیائی شہری کو اوڈیشہ کے ایک یتیم خانہ میں نابالغ بچوں کا جنسی استحصال کرنے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ اس یتیم خانہ میں برسرکار تھا، جس کی ایک شاخ آندھراپردیش میں بھی ہے۔ اسے بتایا جاتا ہیکہ بچوں کے جنسی استحصال کے الزامات پر تلگو ریاست میں ہی گرفتار کیا گیا۔ اس موضوع پر سماجی جہدکار سنیتاکرشنن نے کہا کہ ویزا قواعد میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے تاکہ دیگر ملکوں میں جنسی جرائم کے مرتکبین کے تعلق سے چوکسی یقینی ہوجائے۔ اول یہ کہ انہیں ہندوستان میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دینا چاہئے اور اگر انہیں داخل ہونے دیا جاتا ہے تو ان کی نگرانی کرنی چاہئے۔