سیول سرویسیس رینکرس کی تہنیتی تقریب ۔ وزیر فینانس کا خطاب ‘ ماضی کو فراموش نہ کرنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 31 جولائی (سیاست نیوز) وزیرفینانس ایٹالہ راجندر نے طلبہ کو یوٹیوب فحش مواد دیکھنے کے بجائے عبدالکلام کی تقاریر دیکھنے اور سیل فونس کو لڑکیوں کو چھیڑچھاڑ کے بجائے ماں باپ سے بات کرنے استعمال کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ مثبت سونچ سے معاشرہ ترقی کرسکتا ہے۔ آج اندرا پریہ درشنی آڈیٹوریم میں منعقدہ بی سی سیول سرویس رینکرس کے تہنیتی تقریب سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ ریاستی وزیر بی سی ویلفیر جوگورامنا تلنگانہ تلگودیشم کے صدر ایل رمنا بی سی قائد جے سرینواس گوڑ کے علاوہ دوسرے موجودتھے ۔ قومی سطح پر اول رینک کے حامل انودیپ کے علاوہ سائی تیجا اور کرشنا کانت پٹیل کو وزراء نے تہنیت پیش کی۔ ایٹالہ راجندر نے کہا کہ عہدیداروں کی جانب سے غربت کو نہ سمجھنے کی وجہ سے ملک میں تبدیلیاں توقع کے مطابق نہیں ہوئی۔ انہوں نے آئی اے ایس رینکرس کو مشورہ دیا کہ وہ کبھی اپنے ماضی کو فراموش نہ کریں۔ عالمی سطح پر شہرت حاصل کرنے والوں میں اکثریت غریبوں کی ہے۔ غربت سے سبق حاصل کرکے آگے بڑھنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کی بہ نسبت دیہی علاقوں میں زیادہ غربت ہے اور سہولتیں کم ہیں باوجود اس کے دیہی علاقوں کے طلبہ تمام شعبوں میں جو مہارت دکھا رہے ہیں وہ ناقابل فراموش ہے۔ وہ جب اسکول میں زیرتعلیم تھے۔ گاندھی گیان مندر سے سکریٹریٹ تک کھانا کھلانے کا مطالبہ کرکے ریالی منظم کرچکے تھے۔ تب ہمارے حالت کچھ اور تھے۔ کئی قربانیوں کے بعد علحدہ تلنگانہ تشکیل پائی اور انہیں پہلا وزیر فینانس و سیول سپلائز بننے کا اعزاز حاصل ہے۔ حکومت کی تشکیل کے بعد چیف منسٹر نے سکریٹریٹ میں دانشوروں کا اجلاس منعقد کیا تھا تب میں ہاسٹلس میں زیرتعلیم طلبہ کو باریک چاول سربراہ کرنے کی تجویز پیش کی جس کی ایک آئی اے ایس آفیسر نے مخالفت کی تھی تاہم چیف منسٹر نے باریک چاول سے حکومت کے خزانے پر بوجھ کی پرواہ نہ کرکے باریک چاول کی منظوری دی تھی۔ ایک آئی اے ایس آفیسر 30 سال تک خدمات انجام دیتا ہے۔ زندگی میں بھلے ہی کتنی بھی ترقی کرلیں مگر اپنے ماضی کو ہمیشہ یاد رکھیں۔ آئی اے ایس عہدیدار سماج میں مثبت سوچ و فکر کیلئے کام کریں۔ بیرونی ممالک میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ فی کس 20 لاکھ روپئے اورسیز اسکالر شپس فراہم کرنے والی تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے۔ ملک بھر میں تلنگانہ واحد ریاست ہے جہاں 576 ریزیڈنشیل اسکولس قائم کرکے ہر طالب علم پر سالانہ ایک تا دیڑھ لاکھ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ابتدا میں دہلی میں تلنگانہ کو کوئی اہمیت نہیں تھی۔ تاہم تلنگانہ پر انہیں آج فخر محسوس ہورہا ہے۔ ہر شعبہ میں تلنگانہ آج ملک بھر میں سرفہرست ہے۔ انودیپ نے بھی سیول سرویس کے امتحانات میں پہلا مقام حاصل کرکے تلنگانہ کا نام روشن کیا ہے۔ انہوں نے طلبہ بالخصوص بی سی طلبہ کو ان تینوں سیول سرویس رینکرس سے سبق حاصل کرتے ہوئے اپنے مستقبل کو روشن بنانے کا مشورہ دیا۔