متنازعہ سیکولر مسئلہ پر اپوزیشن کااسمبلی سے واک آؤٹ

تھرواننتاپورم ۔ 6 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس زیرقیادت اپوزیشن یو ڈی ایف نے ایک متنازعہ سرکیولر پر حکومت کے تیقن پر مطمئن نہ ہو کر جمعرات کو کیرالا اسمبلی سے واک آوٹ کیا۔ یہ سرکیولر مبینہ طور پر میڈیا کا منہ بند کرنے سے متعلق ہے۔ مباحث اور اس سرکیولر کو واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپوزیشن کے ارکان نے محکمہ داخلہ کے حکم کی کاپیوں کو پھاڑ دیا اور واک آوٹ کیا۔ اس محکمہ کی جانب سے حال میں جاری کئے گئے ایک سرکیولر میں چیف منسٹر، کابینی وزراء اور نامور شخصیتوں سے سکریٹریٹ میں اور دیگر عام مقامات پر میڈیا کی بات چیت کیلئے چند رہنمایانہ خطوط بنائے گئے ہیں۔ قائد اپوزیشن رمیش چینی تالا نے اس محکمہ کے اقدام پر سوال کیا جس نے ایک ایسے سبجیکٹ پر سرکیولر جاری کیا جو صریح طور پر محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے تحت آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ سرکیولر آمرانہ ہے۔ یہ آزادی صحافت کے خلاف ہے۔ حکومت کو اس پر اپوزیشن اور میڈیا اسوسی ایشنس کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے۔ کیرالا جیسی ایک ریاست میں میڈیا کو کس طرح ریگولیٹ کیا جاسکتا ہے‘‘۔ تاہم وزیرصنعت ای پی جئے راجم نے جنہوں نے چیف منسٹر پنارائی وجین کی غیرموجودگی میں تحریک التواء کا جواب دیا، کہا کہ اس سرکیولر کی غلط ترجمانی کی گئی ہے۔ اس میں میڈیا پر کوئی پابندیاں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بائیں بازو کی جماعتوں نے ہمیشہ آزادی صحافت کیلئے جدوجہد کی ہے۔ جب میڈیا پر سنگھ پریوار طاقتوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تو یہ بائیں بازو جماعتیں ہی تھیں جنہوں نے میڈیا کا دفاع کیا۔ وزیرموصوف نے کہا کہ بائیں بازو کی حکومت میڈیا کی آزادی کو کم نہیں کرے گی اور اس سرکیولر میں ضروری ترمیمات کرے گی۔