متحدہ ریاست کے حامی قائدین ترمیم پیش کریں

حیدرآباد /10 جنوری ( این ایس ایس ) اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے آج اپنے موقف میں اچانک تبدیلی لاتے ہوئے کہا کہ جو قائدین متحدہ آندھراپردیش کے خواہشمند ہیں وہ ریاستی اسمبلی میں آندھراپردیش تنظیم جدید بل 2013 پر بحث کے دوران ترمیم کی تجویز پیش کرسکتے ہیں ۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ڈگ وجئے سنگھ گذشتہ روز یہ کہتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا تھا کہ آندھراپردیش میں زیر بحث تلنگانہ بل پر ووٹنگ نہیں ہوگی ۔ انہوں نے یاد دلایا تھا کہ صرف رائے حاصل کرنے کیلئے یہ بل ریاستی اسمبلی سے رجوع کیا گیا ہے چنانچہ اس پر ووٹنگ کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوگا ۔ ان تبصروں پر سیما آندھرا ارکان اسمبلی بالخصوص تلگودیشم کے قائدین نے سخت اعتراض کیا تھا اور ڈگ وجئے سنگھ کے خلاف اسمبلی میں نوٹس مراعات پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا ۔

لیکن اے آئی سی سی کے جنرل سکریٹری نے آج صبح نئی دہلی میں اپنا موقف یکسر تبدیل کردیا اور وضاحت کی کہ تلنگانہ بل پر بحث کے دوران ارکان اگر چاہیں تو کوئی ترمیم کی تجویز بھی پیش کرسکتے ہیں ۔ انہوں نے تلنگانہ بل پر ووٹنگ نہ ہونے سے متعلق کسی تبصرہ کی تردید بھی کی اور کہا کہ اگر ان کے تبصروں کی غلط تشریح کی گئی ہے تو وہ نوٹس جاری کئے جانے کی صورت میں تحریک مراعات پر جواب دینے کیلئے بھی تیار ہیں ۔ ڈگ وجئے سنگھ نے یہ اعادہ بھی کیا کہ جو ارکان ریاست کو متحد رکھنے کے خواہشمند ہیں انہیں ایوان میں ترمیم کی تجویز پیش کرنے کا حق حاصل ہے ۔ لیکن ایوان کی کارروائی کو درہم برہم کرنا کسی بھی صورت میں مناسب نہ ہوگا ۔

ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ کانگریس اسکریننگ کمیٹی ، اسمبلی اور پارلیمنٹ کے انتخابات میں مقابلہ کرنے والے کانگریسی امیدواروں کا انتخاب کریں گے ۔ تاہم انہوں نے اس ضمن میں کہا کہ آندھراپردیش چونکہ فی الحال تقسیم کے عمل کا سامنا کر رہا ہے چنانچہ اس ریاست میں پارٹی کے امیدواروں کے انتخاب میں کچھ تاخیر بھی ہوسکتی ہے ۔ تلنگانہ مسئلہ کی یکسوئی کے بعد بھی پارٹی قیادت امیدواروں کے انتخاب کا عمل شروع کرے گی ۔