حامی ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی اور وزراء سے مشاورت ، سبم ہری کا بیان
حیدرآباد ۔23 فروری (سیاست نیوز) کرن کمار ریڈی متحدہ ریاست کی حمایت کے لئے نئی پارٹی کا 24 فروری کی شام میں اعلان کرسکتے ہیں۔ ریاست کی تقسیم کے مخالف قائدین نے آج کرن کمار ریڈی سے ملاقات کے بعد دعویٰ کیا ہے کہ کل دن میں ایک اور اجلاس کے انعقاد کے بعد پارٹی کے اُمور کو قطعیت دیتے ہوئے شام تک ایک نئی سیاسی جماعت کے اعلان کی توقع کی جاسکتی ہے۔ سابق چیف منسٹر مسٹر این کرن کمار ریڈی نے آج اپنی قیام گاہ واقع مادھا پور میں ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے مستقبل کی حکمت عملی پر غوروخوض کیا۔ اس اجلاس میں کرن کمار ریڈی کے حامی ارکان پارلیمان، اسمبلی، قانون ساز کونسل کے علاوہ بعض ریاستی وزراء بھی شریک تھے جنہوں نے کرن کمار ریڈی کے ہمراہ ریاست کی تقسیم کے فیصلہ کے خلاف استعفیٰ کا اعلان کیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس اجلاس کے دوران اپنے حامی قائدین کے ساتھ مستقبل کی حکمت عملی بالخصوص نئی پارٹی کے قیام کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں شریک ہونے والے قائدین میں کانگریس کی جانب سے برطرف کردہ ارکان پارلیمان سبم ہری، لگڑا پاٹی راجگوپال، وی ارون کمار، رائے پاٹی سائی پرتاپ کے علاوہ دیگر قائدین شیلجا ناتھ، پی ستیہ نارائنا ، ای پرتاپ ریڈی اور ارکان اسمبلی و قانون ساز کونسل موجود تھے۔
اجلاس میں مرکز کی جانب سے اختیار کردہ رویہ پر غوروخوض کرتے ہوئے سیما۔ آندھرا علاقوں میں عوام کے رجحانات کا جائزہ لیا گیا۔ بعدازاں سبم ہری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ کرن کمار ریڈی کی قیادت میں نئی پارٹی کے قیام کے سلسلے میں تبادلہ خیال کیا گیا اور 24 فروری کو منعقد ہونے والے ایک اور اجلاس میں تمام اُمور کو قطعیت دے دی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کو متحد رکھنے اور کانگریس کے فیصلے کے خلاف جدوجہد کیلئے اس سیاسی جماعت کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے تاکہ ریاست کو تقسیم کرنے کے خلاف عوامی شعور اجاگر کرتے ہوئے تقسیم کی ذمہ دار سیاسی جماعتوں کے چہروں کو بے نقاب کیا جاسکے۔ متحدہ ریاست کے حامی قائدین نے دعویٰ کیا ہے کہ کرن کمار ریڈی کی نئی سیاسی جماعت کو متحدہ آندھرا پردیش کے حامی عوام کی بھرپور تائید حاصل ہوگی۔ پارٹی کے قیام کے سلسلے میں غیریقینی صورتحال کی اطلاعات کو مسترد کرتے ہوئے برطرف کردہ ارکان پارلیمان نے بتایا کہ متحدہ ریاست کے حامی عوام کی آواز کو یکجا کرنے کیلئے پارٹی کے قیام کے علاوہ دوسرا کوئی چارہ نہیں ہے۔ اس سلسلے میں کل سہ پہر اور شام کو قطعی اجلاس منعقد ہوں گے جس میں ہم خیال سیاسی قائدین سے مشاورت کرتے ہوئے مستقبل کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔