مظفر نگر20 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک نیا تنازعہ پیدا کرتے ہوئے بی جے پی کے لوک سبھا امیدوار اور مظفر نگر فساد مقدمات کے ملزمین میں سے ایک رکن اسمبلی حکم سنگھ نے آج کہاکہ وہ متاثرین فسادات کی آئندہ لوک سبھا انتخابات میں مظفر نگر کے حلقہ سے رائے دہی کی مخالفت کریں گے کیونکہ یہ تمام پناہ گزین اُن کے انتخابی حلقہ کیرانہ میں سرکاری اراضی پر ’’غیر قانونی طور پر‘‘ قیام کئے ہوئے ہیں۔ حکم سنگھ نے کہاکہ وہ اِن خود ساختہ پناہ گزینوں کو اُن کے انتخابی حلقہ کیرانہ ضلع شاملی کے فہرست رائے دہندگان میں شامل کرنے کی مخالفت کریں گے کیونکہ یہ لوگ اپنے گھروں سے دور سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کرکے زندگی گزار رہے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ان کے نام اُن کے آبائی مقامات کی رائے دہندوں کی فہرستوں سے حذف کئے جاچکے ہیں۔ اُنھوں نے مزید کہاکہ وہ کسی بھی پناہ گزین کیمپ کا جو کیرانہ میں ہے، انتخابی مہم کے دوران دورہ نہیں کریں گے کیونکہ جو لوگ پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں وہ اُن کے انتخابی حلقہ کے رائے دہندے نہیں ہیں۔ 7 ہزار سے زیادہ پناہ گزین 9 پناہ گزین کیمپوں میں کیرانہ میں مقیم ہیں۔ یہ کیمپس ملک پور، کھرگاؤں، برناوی، ڈاویری، خرد، منس بورا، روٹن، ٹیسانگ، امٹی خرد علاقوں میں واقع ہے۔ حکم سنگھ نے سابق چیف جسٹس راجندر سچر کے کل کے تبصرے پر بھی شدید ردعمل ظاہر کیاجنھوں نے سیاسی پارٹیوں کے مظفر نگر فسادات کے ملزمین کو لوک سبھا کا انتخابی ٹکٹ دینے کی کارروائی پر سخت تنقید کی ہے۔ کیرانہ کے رکن اسمبلی نے دعویٰ کیاکہ یہ تبصرہ غلط اور بے بنیاد ہے کیونکہ کسی بھی عدالت میں اُن کے خلاف تاحال فسادات سے متعلق کسی بھی مقدمہ میں فرد جرم نہیں پیش کیا گیا۔ حکم سنگھ کیرانہ کے رکن اسمبلی ہیں اور اِسی حلقہ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کررہے ہیں۔