مبینہ اسمگلرس کا انکاونٹر انسانی حقوق کی خلاف ورزی

نئی دہلی ۔ 7 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) قومی انسانی حقوق کمیشن نے آج حکومت آندھراپردیش کو ایک نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے 20 مبینہ صندل کے اسمگلروں کی آندھراپردیش میں پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے بارے میں وضاحت طلب کی۔ کمیشن نے کہا کہ یہ واقعہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ قومی انسانی حقوق کمیشن کے بیان کے بموجب نوٹسیں چیف سکریٹری اور ڈائرکٹر جنرل پولیس آندھراپردیش کو جاری کردی گئی ہیں اور ان سے وضاحت طلب کی گئی ہیکہ پولیس اور محکمہ جنگلات کے عہدیدار اندرون 2 ہفتہ اس واقعہ کی تفصیلی وضاحت پیش کریں۔ یہ معاملہ سماعت کیلئے قبول کرلیا گیا ہے۔ قومی انسانی حقوق کمیشن کا اجلاس 23 اپریل کو حیدرآباد میں منعقد کیا جائے گا۔ یہ نوٹسیں کمیشن نے واقعہ کا ازخود نوٹ لیتے ہوئے اخباری اطلاعات کی بنیاد پر جاری کی ہیں جن کے بموجب اسپیشل پولیس اور محکمہ جنگلات کے عہدیداروں نے آندھراپردیش کے ضلع چتور میں آج ابتدائی ساعتوں میں مبینہ 20 اسمگلرس کا قتل عام کیا ہے۔ پولیس اور جنگلات کے عملہ کا ادعا ہیکہ اسمگلروں کے حملہ کرنے کے بعد جوابی کارروائی کے طور پر فائرنگ کی گئی۔ یہ واقعہ فوری جسٹس ڈی مروگن کے علم میں لایا گیا جو کمیشن کے ایک اجلاس کے سلسلہ میں تھرواننتا پورم میں ہیں۔