مایا کوڈنانی کی ضمانت میں توسیع سے سپریم کورٹ کا انکار

مہلت کے اختتام پر خود سپردگی کی ہدایت ، باقاعدہ ضمانت کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع ہونے کی اجازت

نئی دہلی ۔ 24 فبروری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے گجرات کی سابق وزیر مایا کوڈنانی کی عبوری ضمانت میں مزید توسیع دینے سے انکار کردیا ہے ۔ کوڈنانی 2002 کے نروڈا پاٹیہ فسادات میں جرم کی مرتکب قرار دی گئی ہیں۔ جسٹس ایچ ایل دتو اور جسٹس ایس اے بابڈے نے کوڈنانی کو عبوری راحت میں توسیع دینے سے انکار کیا اور کہا کہ انھیں چاہئے کہ وہ مقررہ وقت پر خود سپردگی اختیار کریں کیونکہ آج اُن کی عبوری ضمانت ختم ہوجائے گی ۔ عدالت عظمیٰ نے مایا کوڈنانی کی عبوری ضمانت میں 24 فبروری تک توسیع دی تھی جس کے اختتام سے قبل انھوں نے ناسازی صحت کی بنیاد پر ضمانت میں مزید توسیع کی درخواست کی اور کہا تھا کہ جیل میں انھیں علاج فراہم نہیں ہوسکتا ۔ تاہم بنچ نے کوڈنانی کو یہ اجازت دی کہ باقاعدہ ضمانت کیلئے وہ گجرات ہائیکورٹ سے رجوع ہوسکتی ہیں۔ کوڈنانی نے 8 فبروری کو گجرات ہائیکورٹ کے ایک حکم کوچیلنج کیا تھا کیونکہ عدالت عالیہ نے گزشتہ سال 12 نومبر کو طبی بنیادوں پر دی گئی تین مہینہ کی عبوری ضمانت میں توسیع سے انکار کردیا تھا۔

انھوں نے ضمانت میں مزید 180 دن کی توسیع کی درخواست کی تھی ۔ تحت کی ایک عدالت نے اگست 2012 ء میں جاری کردہ اپنے ایک فیصلہ کے ذریعہ مایا کوڈنانی ، بجرنگ دل لیڈر بابو بجرنگی اور دیگر 29 مجرمین کو عمر قید کی سزاء دی تھی جو نروڈا پاٹیہ فسادات میں 97 افراد کی ہلاکت کے جرم کے مرتکب ثابت ہوئے تھے ۔ تحت کی عدالت نے نریندر مودی حکومت کی سابق وزیر اور گجرات اسمبلی کی رکن مایا کوڈنانی کو تحت کی عدالت نے علاقہ نروڈا میں ہوئے فسادات کی اصل سازشی سرغنہ قرار دیا تھا اور 26 سال کی سزائے قید دی تھی ۔