مایاوتی کا راہول اور سونیا گاندھی پر اعتماد کا ادعا

اختلافات دُور کرلئے جائیں گے،ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا کی پریس کانفرنس
نئی دہلی۔ 3 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) مایاوتی کی جانب سے آج اعلان کیا گیا ہے کہ ان کی پارٹی مدھیہ پردیش اور راجستھان اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے ساتھ کوئی اتحاد نہیں کرے گی، ان کے اس اعلان پر ہندوستان حیرت زدہ ہوگیا، تاہم کانگریس نے اُمید ظاہر کی کہ بہوجن سماج پارٹی کی صدر کو راہول اور سونیا گاندھی پر اعتماد ہے چنانچہ اب بھی دونوں کے درمیان بات چیت اور اختلافات دور کرنے کا ایک موقع موجود ہے اور ممکن ہے کہ اختلافات خوش اسلوبی کے ساتھ دور کرلئے جائیں گے۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ پارٹی کا مقصد بی جے پی کو شکست دینے ہے۔ یہ واضح مقصد ہے اور اگر کوئی پارٹی اس مقصد کے حصول کیلئے کانگریس کا ساتھ دینا چاہتی ہے تو اس کا خیرمقدم کیا جائے گا۔ ورنہ بی جے پی کے ساتھ صحت مند مقابلہ کیا جائے گا۔ اس میں کوئی غلط بات نہیں ہے، ایسا ماضی میں بھی ہوچکا ہے۔ مایاوتی نے اپنے جذبات و احساسات کا اظہار کیا ہے اور ہم اس کا احترام کرتے ہیں۔ وہ مبینہ طور پر راہول گاندھی اور سونیا گاندھی پر مکمل اعتماد ہونے کا ادعا کرتی رہی ہیں، ہم اس کا بھی احترام کرتے ہیں۔ اگر سونیا گاندھی کے ساتھ ان کے خوشگوار روابط ہیں، جو ہماری رہنما ہیں اور راہول گاندھی ہمارے قائد ہیں، مایاوتی جی کے ان کے ساتھ بھی خوشگوار روابط ہونے کا ادعا ہے۔ چنانچہ ہم میں سے کوئی فرد ایسا نہیں ہے جو ان سے اختلاف کرے۔ اگر کوئی اختلافات باقی رہ گئے ہیں تو ان کی یکسوئی باہمی بات چیت اور خیرسگالی کے ذریعہ ہوسکتی ہے۔ وہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ سرجے والا نے یہ بھی کہا کہ ایک بار قائدین کے درمیان خوشگوار تعلقات ہوں اور اختلافات دُور کرلئے جائیں تو دیگر تمام اختلافات کی یکسوئی ممکن ہے۔ قبل ازیں مایاوتی نے اعلان کیا تھا کہ ان کی پارٹی راجستھان اور مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور علاقائی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد کے ذریعہ مقابلہ کرے گی، تاہم انہوں نے اب کانگریس سے انتخابی اتحاد کی تردید کردی ہے۔ کیا کانگریس کو اب بھی بی ایس پی کے ساتھ اتحاد کی اُمید ہے، اس سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی ایس پی قائد نے باہمی احترام جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ وہ صدر کانگریس اور سونیا گاندھی پر بھرپور اعتماد رکھتی ہیں۔ سرجے والا نے کہا کہ ان کے خیال میں یہ ایک خوشگوار تاثر ہے اور انتہائی اہم ہے۔ مایاوتی کی جانب سے بعض کانگریس قائدین پر عائد الزامات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پریس کانفرنس میں اس سوال کا جواب دینے سے قاصر ہیں اور مایاوتی سے تبادلہ خیال کے بعد ہی اس کا جواب دے سکیں گے۔