ماہ صیام کے دوران ہوٹلوں میں صفائی اور حلیم بھٹیوں کے لیے رہنمایانہ خطوط

گوشت کے استعمال کا جائزہ لینے کی تجویز ، جی ایچ ایم سی کی منصوبہ بندی
حیدرآباد۔28اپریل (سیاست نیوز) ماہ رمضان المبارک کے دوران شہر کی ہوٹلوں میں صفائی اور حلیم کی بھٹیوں کے سلسلہ میں رہنمایانہ خطوط کی اجرائی کے متعلق مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے منصوبہ بندی کی جانے لگی ہے اور رمضان کے دوران تیار کی جانے والی خصوصی ڈش حلیم کی تیاری میں استعمال کئے جانے والے گوشت کے متعلق جائزہ لئے جانے پر غور کیا جانے لگا ہے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے دونوں شہرو ںمیں جاری ہوٹلو ںپر دھاوے اور صفائی کے انتظامات کی پارلیمانی کمیٹی کی جانب سے ستائش کئے جانے کے بعد جی ایچ ایم سی عہدیداروں نے فیصلہ کیا ہے کہ شہر میں جاری اس مہم میں مزید شدت پیدا کی جائے۔ بلدی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ دونوں شہروں کی بیشتر ہوٹلوں میں حلیم کے لئے استعمال کیا جانے والا گوشت مسالخ سے نہیں لیا جاتا بلکہ خانگی طور پر ذبح کردہ گوشت استعمال کیا جاتا ہے جو کہ جی ایچ ایم سی قوانین کے مطابق غیر قانونی گوشت تصور کیا جاتا ہے اسی لئے غیر قانونی ذبیحہ استعمال کرنے کی اجاز ت نہیں ہے اور ہوٹلوں کو اس بات کا پابند بنانے کی کوشش کی جائے گی کہ وہ سرکاری مسالخ میں ذبح کیا ہوا گوشت ہی استعمال کریں ۔جی ایچ ایم سی اہلکاروں نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے شہری حدود میں غیر قانونی ذبیحہ کے خاتمہ کیلئے کئے جانے والے اقدامات کے تحت ہوٹلوں میں گوشت سربراہ کرنے والوں کے خلاف بھی کاروائی کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے تاکہ ماہ رمضان المبار ک کے دوران مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں کو ہوٹلوں پر دھاوے کرنے کی ضرورت باقی نہ رہے۔ بتایاجاتا ہے کہ دونوں شہروں میں غیر قانونی ذبیحہ کو روکنے اور حفظان صحت کے اقدامات کے طورپر ماہ رمضان المبارک سے قبل تمام ہوٹلوں کے ذمہ داران کے ہمراہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اور محکمہ ٹریفک پولیس و دیگر محکمہ جات کا اجلاس منعقد کیا جائے گا تاکہ ہوٹل مالکین کو اس بات کا پابند بنایا جاسکے کہ وہ ماہ مقدس کے دوران شہر میں انجام دی جانے والی تجارتی سرگرمیوں کو قانون کے دائرہ میں انجام دیں ۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروں کے مطابق بلدی حدود میں موجود ہوٹلو ںمیں جہاں حلیم تیار کی جاتی ہے ان ہوٹلوں کو اس بات کا پابند بنایا جائے گا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ہوٹل کی چھت پر بھٹی نہ بنائی جائے اور پکوان کی سرگرمیاں چھت کے اوپر نہ ہوں اور محکمہ ٹریفک پولیس کی جانب سے ہوٹل کے بیرونی حصوں میں بھی بھٹی نہ بنانے کیلئے مالکین کو پابند بنائے جانے کے متعلق غور کیا جا رہا ہے لیکن محکمہ پولیس و بلدی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بھٹیوں کے باہر بنائے جانے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہ ہونے کے سبب ہوٹل مالکین کو ٹریفک کے بہاؤ میں کوئی رکاوٹ نہ ہونے پائے ایسے ضروری اقدامات کی ہدایت دی جائے گی۔