ماہ رمضان المبارک میں پرانے شہر میں پارکنگ مافیا سرگرم

مافیا کو پس پردہ سیاسی تائید سے جی ایچ ایم سی اور محکمہ پولیس کارروائی سے قاصر
حیدرآباد۔15مئی (سیا ست نیوز)ماہ رمضان المبارک کے دوران شہر کے بازاروں میں دیکھی جانے والی گہما گہمی کے دوران پارکنگ مافیا پر بھی توجہ مرکوز کی جانی چاہئے کیونکہ ماہ رمضان المبارک کے دوران پرانے شہر میں پارکنگ مافیا کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ جاتی ہیں اور ان سرگرمیوں کو روکنے کے لئے کوئی اقدامات نہ کئے جانے کے سبب ان کے حوصلوں میں اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے اور کہا جا رہاہے کہ پارکنگ مافیاکو پس پردہ سیاسی تائید حاصل ہونے کے سبب ان کے خلاف کوئی کاروائی کرنے کے محکمہ پولیس اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے اجتناب کیا جاتا ہے اور ہر سال ماہ رمضان المبارک کے دوران شہر حیدرآباد میں کئی علاقوں میں پارکنگ کے مسئلہ پرجھڑپ اور جھگڑے عام بات ہوتی جا رہی ہے اور اس کے باوجود بھی محکمہ پولیس اور جی ایچ ایم سی کی جانب سے پارکنگ مافیا کی سرگرمیوں پر قابو پانے کے اقدامات نہ کئے جانے کے سبب صورتحال مزید ابتر ہوتی جا رہی ہے ۔حیدرآباد کے کئی اہم بازاروں کے قریب موجود مقامات اور گلیوں میںبھی پارکنگ کی سہولت کی فراہمی کے نام پر غیر مجاز طور پر پارکنگ فیس وصول کی جاتی ہے اور اگر ایک دن میں ایک ہزار گاڑیاں بھی پارک کی جاتی ہیں تو ایسی صورت میں ایک ہی مقام پر ایک شخص فی گاڑی 10 روپئے کے حساب سے 10ہزار روپئے وصول کر رہا ہے اور 30دن میں یہ رقم 3لاکھ ہوجاتی ہے اور ایسا کئی مقامات پر کیا جا رہاہے لیکن ان واقعات کو نظر انداز کیا جانے لگا ہے ۔حکومت تلنگانہ اور محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے شہر حیدرآباد میں مفت پارکنگ کی سہولت کی فراہمی کے اقدامات کئے جا چکے ہیں اور اس سلسلہ میں باضابطہ سرکاری احکامات جاری کرتے ہوئے شہر میں کسی بھی مقام پر پارکنگ فیس کی وصولی پر مشروط امتناع عائد کیا جاچکا ہے اور یہ واضح کیا جاچکا ہے کہ جن مقاما ت پر تجارتی اداروں کی جانب سے پارکنگ کی سہولت فراہم نہیں کی جاتی ان تجارتی اداروں کے لائسنس منسوخ کردیئے جائیں گے اور شہر کے کئی علاقوں اور شاپنگ کامپلکس اور تھیٹرس میں مفت پارکنگ کی سہولت فراہم کی جانے لگی ہے لیکن پرانے شہر میں اب بھی پارکنگ مافیا سرگرم ہے۔