ماہ جولائی یا اگست میں تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کا اجلاس

مختلف محکمہ جات کو منصوبے مرتب کرنے کی ہدایت، بجٹ کو قطعیت دینے کا امکان

حیدرآباد ۔ یکم ؍ جون (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی کا اجلاس توقع ہیکہ ماہ جولائی کے آخری ہفتہ میں یا ماہ اگست میں منعقد ہوگا۔ باوثوق سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ 5 جولائی کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ پیش کرنے سے متعلق نئی مرکزی کابینہ کے اجلاس میں کئے گئے فیصلہ کی روشنی میں ہی سمجھا جاتا ہیکہ تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی کا مجوزہ اجلاس ماہ جولائی یا ماہ اگست میں منعقد کیا جائے گا۔ تلنگانہ ریاستی قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کا گذشتہ ماہ 25 مارچ کو اختتام عمل میں آیا تھا اور اس کے بعد اسمبلی اجلاس کو غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ قوانین کی روشنی میں اسمبلی اجلاس کے اختتام سے اندرون چھ ماہ دوبارہ اسمبلی اجلاس کا انعقاد عمل میں ناگزیر ہوتا ہے یعنی 25 ستمبر تک کبھی بھی اسمبلی اجلاس طلب کیا جاسکتا ہے لیکن مرکزی حکومت کے پیش کردہ بجٹ کی منظوری کے بعد ہی مختلف اسکیمات و پروگراموں کے علاوہ محکمہ جات کو رقومات مختص کرنے کے بعد ہی صورتحال واضح ہوتی ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ کا ماننا یہ ہیکہ مرکزی حکومت کی جانب فنڈز مختص کئے جانے کے بعد ہی اسمبلی اجلاس طلب کرکے حالات کا جائزہ لیتے ہوئے ریاست کے ساتھ کوئی ناانصافی ہونے کی صورت میں فوری طور پر مسئلہ کو اسمبلی میں پیش کرکے قرارداد منظور کرکے مرکزی حکومت کو روانہ کرنے میں آسانی ہوگی۔ علاوہ ازیں ریاست کیلئے بھی مکمل بجٹ مرتب کرکے اسمبلی میں اس بجٹ کی منظوری حاصل کی جاسکتی ہے۔ اسی ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہیکہ اگر اتفاقی طور پر کسی وجہ سے ماہ جولائی یا اگست میں حالات موافق و سازگار نہ پائے جانے کی صورت میں ماہ ستمبر میں 25 ستمبر سے قبل اسمبلی اجلاس طلب کئے جانے کے تعلق سے بھی سنجیدگی سے غور کیا جارہا ہے۔ مزید یہ بھی بتایا جارہا ہیکہ ریاست تلنگانہ میں عوامی فلاح و بہبودی پروگراموں کیلئے مختص کی جانے والی رقومات کو مؤثر انداز میں خرچ کرنے کیلئے ایک جامع منصوبہ مرتب کرنے کی محکمہ کے اعلیٰ عہدیداروں کو چیف منسٹر نے ضروری ہدایات دی ہیں تاکہ اس منصوبہ کے مطابق پروگراموں و اسکیمات پر عمل آوری کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوسکے۔