ماں کے دودھ کے مزید بینکس کے قیام کا منصوبہ

نیلوفر ہاسپٹل کے تجربہ کو نظر میں رکھتے ہوئے اقدامات
حیدرآباد 5 نومبر ( پی ٹی آئی ) تلنگانہ کے اولین انسانی دودھ کے بینک کا افتتاح کرنے کے 10 دن بعد اب ریاستی حکومت مختلف دواخانوں میں اس طرح کی سہولیات فراہم کرنے پر غور کر رہی ہے ۔ 27 اکٹوبر کو نیلوفر ہاسپٹل میں ماں کے دودھ کا بینک قائم کیا گیا تھا ۔ محکمہ طبی تعلیم کے ڈائرکٹر ڈاکٹر کے رمیش ریڈی نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ اس طرح کے بینک کی دوسرے دواخانوں میں بھی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نومولود کی اموات کو روکنے کیلئے کئی اقدامات کا پہلے ہی آغاز ہوچکا ہے ۔ یہ اقدامات ٹیچنگ و نان ٹیچنگ دواخانوں میں کئے جا رہے ہیں۔ اب جبکہ نیلوفر ہاسپٹل میں انسانی دودھ کے پہلے بینک کا قیام عمل میں آچکا ہے ایسے میں منصوبہ ہے کہ اس طرح کے مزید بینکس قائم کئے جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ نیلوفر ہاسپٹل میں قائم کئے گئے بینک کے کام کاج کا جائزہ لینے کے بعد تمام بڑے ضلع دواخانوں اور ٹیچنگ ہاسپٹلس میں اس طرح کی سہولیات فراہم کرنے کے تعلق سے منصوبہ تیار کیا جائیگا ۔ ڈاکٹر ریڈی نے کہا کہ ریاست میں ثانوی سطح کے دواخانں میں بھی اس طرح کے بینکس قائم کرنے کا منصوبہ ہے ۔ یہ دواخانے تلنگانہ ویدیا ودھان پریشد کی جانب سے چلائے جاتے ہیں اور ان میں بھی شعبہ اطفال ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ورنگل اور حیدرآباد میں ٹیچنگ دواخانوں کے حالات کا جائزہ لینے کے بعد منصوبہ بندی کرینگے ۔ ان دواخانوں میں نو مولود بچوں کے کئی کیسیس رجوع ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کے بعد دواخانوں کا انتخاب کرکے اس طرح کے بینکس قائم کئے جائینگے ۔