خالق کائنات نے دنیا کو بہت حسین بنایا ہے اور دنیا کو خوبصورت چیزوں سے سجایا ہے۔ خدا نے انسان کو بے شمار نعمتوں سے بھی نوازا ہے، مگر خدا کی سب سے قیمتی اور لاجواب نعمت ماں ہے۔
یہ کائنات جس کے دم سے زندہ ہے، وہ ماں ہے، ماں کی بے پناہ اور بے غرض محبت نیک اور بددونوں کیلئے ایک جیسی ہوتی ہے۔ ایک مرغی تھی اور اس کے چار چھوٹے مگر نہایت ہی خوبصورت رنگین پروں والے بچے تھے۔ مرغی کی پوری دنیا اس کے چار بچے تھے، وہ اپنے اس مایہ ناز دولت پر پھولے نہیں سماتی تھی۔ جب وہ اپنے بچوں کو ساتھ لے کر چلتی تو اپنے بے زبانی سے مالک حقیقی کا شکریہ ادا کرتی تھی۔ وہ دانوں کو چکتی اور بچوں کو کھلاتی۔ بچے بھی ماں کے ساتھ شیروں سی زندگی جیتے تھے۔ انہیں کسی قسم کا خوف نہ تھا، مرضی جیسے ہی کوئی خطرہ محسوس کرتی وہ بچوں کو اپنے پروں میں چھپالیتی اور خود محافظ بن کر دشمن کے سامنے کھڑی رہتی۔ اس چھوٹی مخلوق کی بلند ہمت کو دیکھ کر حملہ آور اپنا ارادہ بدل دیتے۔ مرغی کے بچے اپنے ماں کے پروں میں ویسا ہی محسوس کرتے جیسا ہم اپنے اینٹ سیمنٹ کے گھروں میں محسوس کرتے ہیں، لیکن برسات کی ایک کالی شام ان پر قیامت بن کر ٹوٹی۔ مرغی کا ایک بچہ دانہ چگتے ہوئے اپنے جھنڈے سے تھوڑی دور نکل گیا، اچانک ایک بلی جو پہلے سے گھات لگائے ہوئے تھی۔ اس بچے پر جھپٹ پڑی۔ یہ دیکھتے ہی مرغی بے خوف و خطر بلی سے بھڑگئی، بلی نے اپنے دانتوں سے مرغی کو نوچ ڈالا مگر پھر بھی مرغی اپنے چونچ سے بلی پر وار کرتی رہی۔ مرغی کی اس ہمت کو دیکھ کر بلی سے وہاں سے دبکنے میں ہی بھلائی سمجھا۔ مرغی خون سے لت پت اپنے بچوں کو پروں میں سمیٹ لی ، مگر ننھی جان درد کی تاب نہ لاسکی اور ہمیشہ کیلئے اپنے بچوں سے دور چلی گئی، وہ مرگئی۔ اس نے اپنے بچوں کی حفاظت کے لئے اپنی جان گنواں دی۔ بچوں ماں، خدا کی عطا کی ہوئی نعمتوں میں سب سے اہم ہے۔