ماؤیسٹوں کی جانب سے مخالف انتخابات پوسٹرس مہم

کوراپیٹ (اوڈیشہ)۔ 16؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ ماؤیسٹوں کی جانب سے تازہ مخالف انتخابات پوسٹرس مہم سے اوڈیشہ میں تشویش کی لہر پیدا ہوگئی ہے۔ ضلع کوراپیٹ کے امیدواروں نے فکر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نکسلائیٹس سے متاثرہ علاقوں میں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کا پُرامن انعقاد تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس ضلع کے دُور دراز والے دیہی علاقوں میں مخالف انتخابات پوسٹرس دستیاب ہوئے ہیں۔ ذرائع نے کہا کہ ماؤیسٹوں نے پوسٹرس کے ذریعہ مقامی افراد سے کہا ہے کہ وہ 10 اپریل کو منعقدہ رائے دہی میں حصہ نہ لیں۔ پوسٹرس میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ انتخابات میں حصہ لینے والے تمام امیدوار عوام دشمن ہیں۔ تمام سیاسی پارٹیوں کو عوام کی ہرگز فکر نہیں ہے۔ پوسٹرس میں عوام سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ سیاستدانوں کو اپنے مواضعات میں داخل ہونے کی ہرگز اجازت نہ دیں اور نہ ہی انتخابی مہم چلانے کی اجازت دیں۔ قبائیلیوں کی ترقی کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے آپریشن گرین ہانٹ کا آغاز کیا ہے۔

شیوسینا ترجمان نارویکر کی شرد پوار سے ملاقات
ممبئی۔ 16؍مارچ (سیاست ڈاٹ کام)۔ شیوسینا ترجمان راہول نارویکر جنھوں نے حالیہ لیجسلیٹیو کونسل انتخابات سے اپنی امیدواری سے دستبرداری اختیار کرلی تھی، این سی پی سربراہ اور مرکزی وزیر زراعت شرد پوار سے ملاقات کی۔ نارویکر نے بتایا کہ میں امیدواری سے دستبرداری کے مسئلہ پر اُلجھن سے دوچار ہوں۔ میں چاہتا ہوں کہ میری پارٹی شیوسینا یہ وضاحت کرے کہ آخر انھیں امیدواری سے کیوں ہٹایا گیا؟ شیوسینا نے ان سے کہا تھا کہ وہ امیدواری سے دستبردار ہوجائیں تو اس لئے میں نے اپنا نام واپس لے لیا تھا۔ اس دوران یہ قیاس کیا جارہا ہے کہ نارویکر جو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی لیڈر رام راجے نائک نمبلکر کے داماد ہیں، بہت جلد این سی پی میں شامل ہوں گے۔