مانسون 2017 معمول سے کم ہونے کی پیش قیاسی

حیدرآباد 27 مارچ ( سیاست نیوز ) مانسون ہندوستانی معیشت کیلئے بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ زراعت کیلئے زیادہ تر انحصار اب بھی بارش کے پانی پر ہی کیا جاتا ہے تاہم ایک خانگی شعبہ کے موسمی ادارہ اسکائی میٹ ویدر نے آج پیش قیاسی کی ہے کہ 2017 میں بھی ہندوستان میں مانسون معمول سے کم ہوسکتا ہے ۔ اسکائی میٹ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ 2017 کا مانسون امکان ہے کہ 95 فیصد کے ساتھ معمول سے کم رہے گا ۔ اس میں پانچ فیصد تک کمی و بیشی ہوسکتی ہے ۔ اسکائی میٹ کے بموجب جون سے ستمبر تک چار ماہ کے دوران 887 ملی میٹر بارش ہوسکتی ہے ۔ اسکائی میٹ ویدر کے بموجب مانسون کی پیش قیاسی میں زیادہ بارش ہونے کا امکان صفر ہی ہے جبکہ معمول سے زیادہ بارش کا امکان صرف 10 فیصد ہے ۔ 105 ملی میٹر سے 110 فیصد تک بارش کو معمول سے قدرے زیادہ سمجھا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ 96 فیصد سے 104 فیصد تک بارش ( یعنی معمول کے مطابق ) بارش ہونے کا امکان 50 فیصد پایا جاتا ہے ۔ اس کے علاوہ جاریہ سال خشک سالی کے امکانات 15 فیصد بتائے گئے ہیں۔ 90 فیصد سے کم بارش کو خشک سالی میں شمار کیا جاتا ہے ۔ اسکے علاوہ جاریہ سال ال نینو کا اعادہ بھی ہوسکتا ہے ۔ اسکائی میٹ کا کہنا ہے کہ ساری دنیا میں جو موسم بن رہا ہے اس کے مطابق وسط جنوری سے موسمی حالات میں تبدیلی آ رہی ہے اور اسی وجہ سے ال نینو کا اندیشہ پیدا ہوتا ہے ۔ ڈسمبر 2016 میں پیش قیاسی کی گئی تھی کہ ہندوستان میں 2017 میں معمول کے مطابق یا معمول سے زیادہ بارش ہوسکتی ہے تاہم اب تازہ پیش قیاسی میں اسے معمول سے کم ہونے کا اشارہ دیا گیا ہے ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ سطح سمندر پر درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو جاریہ سال مانسون کمزور ہوسکتا ہے ۔