مانسون کی آمد سے قبل مخدوش عمارتوں کو منہدم کرنے کا منصوبہ

آئندہ دو دنوں میں دونوں شہروں میں جی ایچ ایم سی کی مہم کا آغاز

حیدرآباد۔26مئی (سیاست نیوز) مانسون کی آمد سے قبل شہر میں موجود مخدوش عمارتوں کو منہدم کرنے کے لئے کمشنر جی ایچ ایچ ایم سی مسٹر دانا کشور کے احکامات کے ساتھ ہی عہدیداروں نے نوٹسوں کی اجرائی کا عمل شروع کردیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ دو دنوں میں شہر حیدرآباد و سکندرآباد کے علاوہ بلدی حدود میں موجود مخدوش عمارتوں کو منہدم کرنے کے لئے خصوصی مہم چلائی جائے گی اور ان عمارتوں میں مقیم افراد کو منتقل کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے انہیں تحفظ شخصی کی بنیاد پر تخلیہ کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں اور ایسا نہ کرنے پرجبری تخلیہ کرواتے ہوئے ان مخدوش عمارتوں کو منہدم کرنے کی کاروائی کی جائے گی ۔ بلدی عہدیداروں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی نے جے این ٹی یو کی جانب سے تیار کردہ رپورٹ کی بنیاد پر مخدوش عمارتوں کی فہرست تیار کی ہے اور جی ایچ ایم سی کو موصول ہونے والی اس فہرست کو نظر میں رکھتے ہوئے جی ایچ ایم سی کی جانب سے کاروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کہا جار ہاہے کہ بلدی حدود میں موجود جن جائیدادوں کو نوٹس جاری کی گئی ہے ان جائیدادوں کے مالکین یا قابضین کو عدالتی چارہ جوئی نہ کرنے کی خواہش بھی کی جا رہی ہے کیونکہ ان عمارتوں کا انہدام ان کی اپنی جانوں کے تحفظ کے لئے ہے ۔مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے شعبہ ٹاؤن پلاننگ کے عہدیداروں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں جن عمارتوں کو نوٹس جاری کی گئی ہے ان کی تعداد 300 سے زائد ہے جبکہ مکمل جی ایچ ایم سی حدود میں 400سے زائد عمارتوں کو نوٹس جاری کی جا چکی ہیں اور جون کے اوائل میں ان کے خلاف کاروائی کے آغاز کا منصوبہ ہے کیونکہ مانسون کی آمد کے ساتھ ہی شہر حیدرآباد میں موجود یہ مخدوش عمارتیں شہریوں کے لئے خطرہ بن جاتی ہیں اور ان عمارتوں کے منہدم ہونے سے کئی جانوں کا اتلاف سابق میں ہو چکا ہے اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے ہر سال موسم باراں کی آمد سے قبل یہ خصوصی مہم چلائی جاتی ہے لیکن جائیداد مالکین اور جائیداد وں پر موجود قابضین کی جانب سے جی ایچ ایم سی کے خلاف عدالت سے احکامات لاتے ہوئے انہیں ایساکرنے سے باز رکھا جاتا ہے جس کے سبب صورتحال انتہائی ابتر ہوتی جا رہی ہے لیکن اس مرتبہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ مخدوش عمارتوں کے مالکین اور قابضین میں شعور اجاگر کرتے ہوئے انہیں زندگی کے تحفظ کے لئے ان جائیدادوں کا تخلیہ کرنے کی تاکید کی جائے تاکہ ان عمارتوں کے گرنے کی صورت میں کسی کا کوئی جانی نقصان نہ ہواسی لئے جی ایچ ایم سی کو ان عمارتوں کی انہدامی کاروائی انجام دینے میں رکاوٹ نہ پیدا کی جائے ۔