تلگو دیشم قائد چندر شیکھر ریڈی کا سوال ، آندھراپردیش میں چندرا بابو نائیڈو کو دوبارہ اقتدار کا یقین
حیدرآباد ۔ 22۔ مئی (سیاست نیوز) تلگو دیشم پارٹی کے سینئر لیڈر آر چندر شیکھر ریڈی نے ریاست کے مالی موقف پر وائیٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے چندر شیکھر ریڈی نے کہا کہ سکریٹری فینانس کے ذریعہ ریاست کی معاشی صورتحال کو مستحکم قرار دینے کی کوشش مضحکہ خیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے عہدیدار کی جانب سے جس انداز میں وضاحت کی گئی ، وہ ناقابل قبول ہے۔ سیاسی جماعتوں کو سکریٹری فینانس کے بیان پر حیرت ہوئی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ معاشی صورتحال کو بیان کرتے وقت مختلف کارپوریشنوں کی جانب سے حاصل کردہ قرض کی وضاحت کیوں نہیں کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت صرف کالیشورم پراجکٹ پر ساری توجہ مرکوز کرچکی ہے اور دیگر آبپاشی پراجکٹس کو نظرانداز کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر برسر اقتدار آنے کے بعد آبپاشی پراجکٹس کی مالیت میں بھاری اضافہ ہوچکا ہے ۔ پراجکٹس کے نام پر کروڑ ہا روپئے کی بے قاعدگیاں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف منسٹر کو دیگر آبپاشی پراجکٹس کی عاجلانہ تکمیل سے کوئی دلچسپی نہیں۔ چندر شیکھر ریڈی ای وی ایم مشینوں پر اپوزیشن جماعتوں کے اعتراضات کو درست قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات کے موقع پر اپوزیشن جماعتوں نے مشینوں کے ساتھ وی وی پیاٹ کی رائے شماری کا مطالبہ کیا تھا، جن مقامات پر وی وی پیاٹ کی گنتی کی گئی ، وہاں مشین کے اعداد و شمار مختلف پائے گئے ۔ تلگو دیشم قائد نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ لوک سبھا انتخابات کی رائے شماری میں شفافیت برقرار رکھنے کیلئے پہلے وی وی پیاٹ کی گنتی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام اپوزیشن جماعتوں نے مشینوں کے بارے میں شبہات کا اظہار کیا ہے۔
سابق صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے بھی مشینوں میں دھاندلیوں کا اندیشہ ظاہر کیا ۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اپوزیشن کے مطالبہ کو مسترد کرنا افسوسناک ہے ۔ تلگو دیشم قائد نے دعویٰ کیا کہ آندھراپردیش میں چندرا بابو نائیڈو دوبارہ برسر اقتدار آئیں گے ۔ انہوں نے آندھراپردیش کے بارے میں اگزٹ پولس کو مسترد کردیا اور کہا کہ عوام نے آندھراپردیش کی ترقی کیلئے تلگو دیشم کو دوبارہ برسر اقتدار لانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس کی جانب سے لاکھ بے قاعدگیوں کے باوجود تلگو دیشم دوبارہ برسر اقتدار آئے گی ۔