مالی سال 19ء کیلئے 7.4%جی ڈی پی شرح برقرار

آر بی آئی کا تخمینہ ‘ افراط زر بڑھنے پر شرح سود میں اضافہ

ممبئی ۔ 6جون ( سیاست ڈاٹ کام ) ریزرو بینک نے آج سرمایا کاری میں مزید اضافہ اور زیادہ کھپت کی امیدوں پر جاریہ مالی سال 7.4فیصد کی شرح ترقی کے اندازہ کو برقرار رکھا ہے ۔ ہندوستانی معیشت گذشتہ مالی سال 6.7فیصد کی شرح پر آگے بڑھی تھی۔اپنی دوسری دو ماہی مانیٹری پالیسی نظرثانی برائے 2018-19ء میں آر بی آئی نے کہا کہ پٹرولیم اشیاء کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ کی وجہ سے آمدنیوں پر اثر پڑنے کا اندیشہ ہے ۔ سنٹرل بینک نے کہا کہ دیسی معاشی سرگرمی میں حالیہ سہ ماہی مدتوںکے دوران پُراستقلال احیاء دیکھنے میں آیا ہے ۔ آر بی آئی کی جاری کردہ مانیٹری پالیسی بیان میںکہا گیا ہیکہ بالخصوص سرمایہ کاری سے متعلق سرگرمی اچھی طرح بحال ہورہی ہے اور اس میں مزید فروغ حاصل ہوسکتا ہے ۔ آر بی آئی نے کہا کہ مجموعی جائزہ کی اساس پر جی ڈی پی شرح برائے 2018-19ء کو اپریل پالیسی کی طرح 7.4فیصد برقرار رکھا گیا ہے ۔امریکہ کی کریڈیٹ ریٹنگ ایجنسی موڈی نے گذشتہ ہفتہ ہندوستان کی شرح ترقی میں کٹوتی لاتے ہوئے سابق تخمینہ 7.5فیصد سے اسے 7.3 فیصد کرتے ہوئے کہا تھا کہ تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور سخت اقتصادی حالت سے شرح ترقی متاثر ہوگی ۔ اس دوران آر بی آئی نے ساڑھے چار سال میں پہلی مرتبہ کلیدی شرح سود کو آج 25 اساسی پوائنٹس بڑھاکر 6.25 فیصد کردیا جو بین الاقوامی تیل کی قیمتوں میں اضافہ کے سبب افراط زر کی شرح کے تعلق سے تشویش کے پیش نظر اقدام ہے ۔
آر بی آئی مانیٹری پالیسی کی جھلکیاں
ریزروبینک کی دوسری دو ماہی مانیٹری پالیسی
برائے 2018- 2019ء کی جھلکیاں حسب ذیل ہیں :
n آر بی آئی نے قرض دینے کی کلیدی شرح ( ریپو) میں 0.25فیصد اضافہ کرتے ہوئے اسے 6.25فیصد کردیا ۔
n ساڑھے چار سال میں پہلی مرتبہ شرح میں اضافہ ہوا ۔
n ریورس ریپو ریٹ 6فیصد ‘ بینک ریٹ 6.50فیصد ۔
n ترقی کی شرح 2018-19ء کیلئے بھی 7.4فیصد برقرار
n ایم پی سی کی اگلی میٹنگ 31جولائی اوریکم اگست کو مقرر