نئی اسکیمات اور تجاوز پر حکمت عملی ، تلنگانہ حکومت کی وسیع پیمانے پر مشاورت کا آغاز
حیدرآباد۔/29اگسٹ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے مالیاتی سال 2014-15 کے بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں مختلف شعبوں کیلئے علحدہ ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔ اعلیٰ عہدیداروں اور ماہرین پر مشتمل 14علحدہ ٹاسک فورس کمیٹیاں قائم کی گئیں جو مختلف شعبہ جات میں حکومت کو بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں سفارشات پیش کریں گی۔ موجودہ اسکیمات کا جائزہ لینے کے علاوہ نئی اسکیمات کی تجاویز اور ان پر عمل آوری کی حکمت عملی کا بھی یہ ٹاسک فورس کمیٹیاں تعین کریں گی۔ نوتشکیل شدہ ریاست تلنگانہ کی پہلی ٹی آر ایس حکومت نے بجٹ کی تیاری کے سلسلہ میں وسیع پیمانے پر مشاورت کے عمل کا آغاز کیا ہے تاکہ عوام کی بھلائی سے متعلق موجودہ اسکیمات کی برقراری اور نئی اسکیمات کے آغاز سے متعلق فیصلے کئے جاسکیں اور ان اسکیمات کیلئے مناسب بجٹ مختص کیا جائے۔ ان کمیٹیوں کے قیام کا مقصد حقیقی مستحقین تک فوائد کو پہنچانے کیلئے درکار طریقہ کار کا تعین اور اسکیم کی ضرورت کے مطابق بجٹ کی منظوری شامل ہیں۔ چیف سکریٹری ڈاکٹر راجیو شرما نے 14مختلف شعبوں کیلئے علحدہ ٹاسک فورسیس کے قیام کے احکامات جاری کئے ہیں۔ جن شعبہ جات میں ٹاسک فورس کمیٹیاں قائم کی گئیں ان میں بھلائی، سربراہی آب و صفائی، زراعت و انیمل ہسبنڈری، انڈسٹریز و انوسٹمنٹ پروموشن، تعلیم و فروغ انسانی وسائل، آبپاشی و آبی وسائل، برقی، ماحولیات، قانون و انتظامی اصلاحات، اسکیمات پر عمل آوری سے متعلق نگرانی، وسائل اکٹھا کرنا، سیکورٹی، امن و سماجی ہم آہنگی، شہری ترقی و ٹرانسپورٹ اور دیہی ترقی جیسے شعبے جات شامل ہیں۔ بھلائی سے متعلق ٹاسک فورس کے کنوینر پرنسپل سکریٹری سماجی قبائیلی و بہبودی پسماندہ طبقات ہوں گے جبکہ ارکان میں پرنسپال سکریٹری پنچایت راج، سکریٹری بہبودی خواتین و اطفال، سکریٹری اقلیتی بہبود، پرنسپال سکریٹری زراعت کے علاوہ خصوصی مدعو کے طور پر حکومت کے مشیر اے رام لکشمن کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ ٹاسک فورس تلنگانہ میں درج فہرست اقوام و قبائل، پسماندہ طبقات، اقلیتوں، خواتین، بچوں، معذورین اور معمرین کی بھلائی کے اقدامات کا جائزہ لے گی۔ اعلیٰ طبقات میں موجود غریب خاندانوں کی بھلائی کے سلسلہ میں بھی یہ ٹاسک فورس حکومت کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ حکومت کی موجودہ اسکیمات عوامی نظام تقسیم اور اس پر موثر نگرانی کے سلسلے میں بھی کمیٹی اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ صنعتوں اور سرمایہ کاری سے متعلق ٹاسک فورس ریاست کی نئی صنعتی پالیسی اور نئے پراجکٹس کے قیام کے سلسلہ میں سنگل ونڈو کلیرنس، مینوفیکچرنگ اور فوڈ پراسسنگ کی ترقی، صنعتی ترقی کو یقینی بنانے کیلئے ٹیکس نظام میں رعایتیں، صنعتوں کے قیام کیلئے اراضی کی نشاندہی، فارما سٹی کا قیام اور سرمایہ کاری کیلئے حکومت کی جانب سے دی جانے والی مختلف مراعات جیسے اُمور پر حکومت کی رہنمائی کرے گی۔ اس ٹاسک فورس کے کنوینر اسپیشل چیف سکریٹری انڈسٹریز و کامرس ہوں گے جبکہ ارکان میں پرنسپال سکریٹری پلاننگ، پرنسپال سکریٹری انرجی، پرنسپال سکریٹری انفارمیشن ٹکنالوجی، سکریٹری انڈسٹریز، منیجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن، ممبر سکریٹری پولیوشن کنٹرول بورڈ، اسپیشل سکریٹری فینانس اور خصوصی مدعو کے طور پر حکومت کے مشیر بی وی پاپا راؤ شامل ہوںگے۔پولیس فورس میں اصلاحات ، عوام دوست پولیس نظام، ٹریفک مینجمنٹ، سماجی یکجہتی کے فروغ، خواتین کا تحفظ، شہری حقوق کا تحفظ، زیر التواء فوجداری مقدمات کی عاجلانہ یکسوئی اور اصلاحات محابس جیسے اُمور کیلئے علحدہ ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس کے کنوینر پرنسپال سکریٹری ہوم ہوں گے جبکہ ارکان میں سکریٹری انفارمیشن ٹکنالوجی، ڈائرکٹر جنرل پولیس کے علاوہ حکومت کے مشیر اے رام لکشمن اور حکومت کے مشیر بی وی پاپا راؤ خصوصی مدعو ہوں گے۔ یہ 14 ٹاسک فورس کمیٹیاں ہر شعبہ میں حکومت کو مختصر، درمیانی مدت اور طویل مدتی منصوبے تجویز کریں گی۔ ٹاسک فورس کمیٹیوں کے کنوینرس ارکان کے علاوہ ماہرین، کنسلٹنٹ اور مختلف شعبہ جات کے اداروں سے مشاورت کریں گے۔ ٹاسک فورس کمیٹیاں اپنی پہلی رپورٹ معہ عبوری سفارشات برائے تیاری بجٹ 5ستمبر تک محکمہ فینانس و پلاننگ کو پیش کردیں گی جبکہ پالیسی پیپر کا مسودہ 15ستمبر تک داخل کیا جائے گا۔