مالیاتی سال کو جنوری تا دسمبر کرنے کے اقدامات

سال 2018 کا بجٹ جاریہ سال نومبر میں پیش کرنے پر غور ، ملٹی نیشنل کمپنیوں کی بھی تائید حاصل

حیدرآباد۔27جون(سیاست نیوز) حکومت مالی سال کو جنوری سے ڈسمبر کرنے کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کر چکی ہے اور توقع کی جارہی ہے کہ سال 2018کا بجٹ جاریہ سال نومبر میں پیش کردیا جائے گا۔ مرکزی حکومت کی جانب سے ہندوستان میں جاری قدیم روایت کو برخواست کرتے ہوئے تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ممالک کے مالی سال کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور جاریہ سال اپریل میں منعقد ہوئے نیتی آیوگ کے اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ اس قدیم روایت کو برخواست کرتے ہوئے مالی سال جنوری تا ڈسمبر یعنی کیلنڈر کے مطابق بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں کو اس بات کی ہدایت بھی دی جانے لگی ہے کہ 2018بجٹ کی تیاری شروع کردیں اور چار ماہ قبل ہی بجٹ کے دستاویزات اور منصوبہ حکومت و محکمہ فینانس کو روانہ کردیئے جائیں ۔بتایا جاتا ہے کہ حکومت کے اس منصوبہ کو ملٹی نیشنل کمپنیوں کی تائید حاصل ہے اور بیشتر کمپنیاں یہ کہہ رہی ہیں کہ انہیں موجودہ مالی سال کے سبب دو کھاتہ سنبھالنے پڑتے ہیں کیونکہ انہیں اپنے ملک کے مالی سال کے اعتبار سے ایک کھاتہ رکھنا پڑتا ہے اور ہندوستانی مالی سال کے مطابق کھاتہ علحدہ رکھنا پڑتا ہے جس کے سبب انہیں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔ مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ اس فیصلہ سے بین الاقوامی کمپنیو ںکو ہندستانی نظام معیشت سمجھنے میں ہونے والی دشواریاں ختم ہوجائیں گی کیونکہ موجودہ مالی سال کے سبب بین الاقوامی کمپنیو ں کو معمولی ہی سہی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ تا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں کیلنڈر کے مطابق مالی سال ہونے کے سبب نہ صرف تجارتی اداروں‘ بلکہ صنعتوں اور عوام کو بھی کافی سہولت ہوتی ہے ایسے میں ٹیکس دہندگان کو بھی کوئی مسائل کا سامنا نہیں رہتا بلکہ سال کے ختم ہوتے ہوتے مالی سال ختم ہونے پر تمام امور طئے ہوجاتے ہیں۔