مادنا پیٹ مارکٹ میں مسائل کسانوں کو ہراساں کرنے کی شکایت

حیدرآباد ۔ 28 ۔ جون : ( سیاست نیوز) : ملک پیٹ مارکٹ میں مہاراشٹرا کے کسانوں کی پیاز کی صنعت کو درمیانی آدمیوں کی جانب سے ہراساں کرنے کا واقعہ ہنوز ذہنوں میں تازہ ہے اور اب مادنا پیٹ مارکٹ میں ہراسانیوں کی داستانیں منظر عام پر آرہی ہیں ۔ جیسا کہ یہاں کسانوں کا استحصال کئے جانے کے علاوہ پارکنگ کی عدم سہولیات ، پڑوسی ریاستوں سے آنے والے کسانوں کے لیے عارضی قیام کا کوئی انتظام نہیں جب کہ خاتون کسانوں کے لیے بیت الخلاء جیسی بنیادی سہولیات بھی یہاں دستیاب نہیں ہیں ۔ ارباب مجاز کو کسانوں کے علاوہ اس مارکٹ سے تعلق رکھنے والے تقریبا سبھی افراد نے مسائل کے متعلق شکایت بھی کی ہیں لیکن تمام تر کوششیں رائیگاں گئیں ہیں ۔ اپنی شکایت برہمی کی حالت میں ظاہر کرتے ہوئے کشن رام نے کہا کہ یہاں کوئی قاعدے اور قانون کی پاسداری نہیں کرتا اور جی ایچ ایم سی کو ان کے خلاف سخت کارروائی کرنی چاہئے ۔ دوسری جانب یہاں پارکنگ میں بھی مسافرین کو ہراسانی کا سامنا ہے ۔ چونکہ پارکنگ کے لیے بھی جی ایچ ایم سی سے کی جانب سے عائد کردہ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے من مانی پارکنگ فیس وصول کی جارہی ہے ۔ دریں اثناء مادنا پیٹ رعیتو سنگھم کے صدر ای رام ریڈی نے مارکٹ میں موجودہ کئی مسائل کی تفصیلات فراہم کی اور کہا کہ ارباب مجاز نے شہر حیدرآباد میں خواتین کے لیے شی بیت الخلاء کی سہولیات فراہم کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن یہاں مادنا پیٹ میں خاتون کسانوں کے لیے ایک بھی بیت الخلاء نہیں ہے جس سے خاص کر پڑوسی ریاستوں سے آنے والی خاتون کسانوں کے لیے سنگین مسائل درپیش ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مقامی تاجر اور کچھ غیر مجاز افراد کسانوں سے پارکنگ فیس بھی جبراً وصول کررہے ہیں حالانکہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے یہاں پارکنگ کی کوئی فیس نہیں ہے ۔۔