مادری زبان ہماری ماں کی طرح ہے جس کی حفاظت کرنا ہمارا فرض ہے: پدما سچدیوا

نئی دہلی: ساہتیہ اکادمی کیزیر اہتمام عالمی یوم مادری کے موقع پر ملک کی 23 زبانوں کے شعراء پر مشتمل مشاعرہ کا انعقاد کیا گیا ۔جس کا افتتاح ڈوگر ی زبان کی معروف شاعرہ اور رائٹر مدما سچدیو ا نے کہا ۔اپنے افتتاحی خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم جس بھی زبان کے بولنے والے ہیں وہ ہماری مادری زبان ہے۔اور وہ ہماری ماں کی طرح ہے ۔

جس کی حفاظت کر نا ہم سب پر فرض ہے ۔انھوں نے افسوس کااظہار کر تے ہوئے کہا کہ آج کی نئی نسل مادری زبان سے بہت دور ہے۔اور اس کے استعمال سے بھی انجان ہے۔انہوں نے کہا کہ اسی وجہ سے آہستہ آہستہ زبان ختم ہونے کے در پہ ہے۔

اور اسکو بچایا تب ہی جاسکتا ہے جب اسکا بہتر اور زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔انھوں نے ڈوگری زبان کے بارے میں کہتے ہوئے کہا کہ ڈوگری ہماری ماں ہے تو ہندی ہماری دادی ہے۔انھوں نے کہا کہ ڈوگری کے بعد اگر کسی زبان کو پسند کیا جا تا ہے تو وہ اردو زبان ہے۔

انہوں نے اس موقع پر کہا کہ اردو زبان نہ بھولنے والی اور میٹھی زبان ہے۔ساہتیہ اکادمی کے سکریٹری کے سرینواس نے کہا کہ مادری زبان ہماری شناخت ہے۔جس کے ذریعے ہم اپنی ثقافتی پہچان رکھتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری اکیڈمی ملک کے24اہم زبانوں کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں ۔