ماحولیاتی عدم توازن کیلئے آندھرائی حکمراں ذمہ دار

بارش میںکمی کے مسئلہ سے نمٹنے بڑے پیمانے پر شجرکاری‘ کے سی آر کا خطاب
حیدرآباد ۔ 5 / جولائی )(سیاست نیوز) چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھرراؤ نے ریاست میں جنگلاتی پیداوار میں کمی اور ماحولیات کے عدم توازن کے لئے سابق حکومتوں کو مورود الزام ٹہرایا اور کہا کہ صرف اور صرف ہماری غلطیوں ‘ کوتاہیوں اور غفلت و لاپرواہی کے نتیجہ میں آج ہم کو ناکافی بارش کی وجہ سے مسائل و مشکلات سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے اور الزام عائد کیا کہ سابق میں ہم پر حکمرانی کرنے والے آندھرائی حکمرانوں نے ہمیں صحیح راہ نہیں دکھائی اور ہم غلط راستہ پر چلنے کی وجہ سے آج ماحولیات کا توازن ختم ہوچکا ہے اور بالخصوص ہماری وجہ سے ہی بارشوں میں کمی واقع ہوئی ہے ۔ اور جس طرح جنگلات اور ماحولیات کا توازن پایاجاتا ہے وہیں پر زبردست بارش ہو رہی ہے ۔ اور وہاں کے علاقہ سرسبز و شاداب دکھائی دیتے ہیں اور یہاں ریاست تلنگانہ میں ناکافی بارش کے باعث تمام علاقہ جات سرسبز و شاداب دکھائی دینے کے بجائے مکمل طور پر خشک دکھائی دیتے ہیں ۔ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھرراؤ نے ضلع کریم نگر کے پداپلی کے مقام پر منعقدہ ’’ہریتا ہارم‘‘ پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے اپنا اظہار خیال کرتے ہوئے مذکورہ بات کی ہے اور بتایا کہ محض جنگلات میں کمی کے باعث بھی بارش خاطر خواہ نہیں ہو رہی ہے یہاں تک کہ ناکافی بارش کے باعث ہی بندر بھی مواضعات اور شہر میں آ رہے ہیں ۔ چیف منسٹر چندر شیکھرراؤ نے سرپنچوں کی زبردست ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اگر سرپنچ چاہیں تو اس گاوں کی بہر صورت ترقی ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہریتا ہارم پروگرام کوئی ایک مخصوص شخصیت کے ذریعہ کامیاب ہونا ممکن نہیں ہے بلکہ سماج کے تمام طبقات اس پروگرام میں برابر کے حصہ دار بنتے ہیں ۔ اس پروگرام کو کامیاب بناسکتے ہیں ۔ چیف منسٹر نے عوام میں معلومات فراہم کر کے ہرتیا ہارم پروگرام کو کامیاب بنانے کے لئے تعلیم یافتہ افراد و ممتاز ماہرین تعلیم سے پرزور خواہش کی اور ساتھ ہی ساتھ عوامی منتخبہ نمائندوں پر زور دیا کہ وہ دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے پر پودوں کی شجرکاری کے ذریعہ ہرتیا ہارم پروگرام کو کامیاب بنائیں ۔ اور ساتھ ہی ساتھ ضلع کلکٹروں پر بھی زور دیا کہ وہ گرام پنچایتوں میں اجلاس منعقد کروانے پر انہیں اولین توجہ مرکوز کریں ۔ مسٹر چندر شیکھرراؤ نے تلنگانہ عوام کی زبردست ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے پروگراموں کو من و عن روبہ عمل لانے کے لئے تیار رہیں ۔ بشرطیکہ عہدیداروں کی جانب سے انہیں بھرپور تعاون حاصل ہو ۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ ہریتا ہارم کو کامیاب بناتے ہوئے بارش کے ہونے کو یقین بنائیں اور بندروں کی دوبارہ جنگلاتی علاقوں میں واپسی بھی ممکن ہوسکے ۔