ماحولیاتی توازن کی برقراری کے لیے شجرکاری پر زور

اسمبلی میں ہریتا ہرم پروگرام پر مباحث ، چیف منسٹر کے سی آر کا بیان
حیدرآباد۔29 ڈسمبر (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے کہا کہ ماحولیاتی توازن کی برقرار کے لئے ضروری ہے کہ زیادہ سے زیادہ شجر کاری کریں اور ماحول کو سرسبز و شاداب رکھا جائے۔ چیف منسٹر نے آج اسمبلی میں ہریتاہارم پروگرام پر مختصر مباحث میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ حکومت نے ماحولیات کے تحفظ اور ریاست کو آلودگی سے پاک رکھنے کے لئے شجرکاری کا منفرد پروگرام ہریتا ہارم شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ تمام سیاسی جماعتیں اس منفرد پروگرام میں اپنی حصہ داری کے ذریعہ ماحولیات کے تحفظ میں اہم رول ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ جب ماحولیاتی توازن بگڑتا ہے تو انسان کے لئے کئی مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات کے تحفظ کو آج دنیا بھر میں تسلیم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے شجرکاری کے سلسلہ میں دنیا بھر میں چلائی جارہی مہم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دنیا میں فی کس 422 درخت موجود ہیں اور اس تناسب میں اضافے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ 33 فیصد جنگلاتی علاقوں میں شجرکاری کے پروگرام کو توسیع دینے کے مقصد سے حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔ سابقہ حکومتوں نے جنگلاتی اضافوں کے تحفظ کو فراموش کردیا تھا۔ متحدہ آندھراپردیش میں جنگلات کے تحفظ کے لئے صرف 14 کروڑ روپئے خرچ کئے گئے جبکہ 2004ء سے 2014ء تک محکمہ جنگلات نے 130 کروڑ 61 لاکھ روپئے خرچ کئے ہیں۔ ٹی آر ایس حکومت نے گزشتہ دو برسوں میں ہریتا ہارم پروگرام کے ذریعہ نہ صرف دیہی علاقوں بلکہ شہری علاقوں میں عوامی شعور بیدار کیا اور ماحولیاتی تحفظ میں اہم رول ادا کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دیگر ریاستوں میں تلنگانہ حکومت کے اس پروگرام کی ستائش کی جارہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے سال 15.86 کروڑ درخت لگائے گئے جبکہ دوسرے سال 31.67 کروڑ پودوں کی شجرکاری کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ سال 40 کروڑ پودے لگانے کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ پودوں کو مواضعات کی سطح پر فراہم کرنے کے لئے حکومت نے 400 کروڑ روپئے خرچ کئے ہیں جس کے علاوہ ڈائرکٹر جنگلات کو مزید گاڑیوں اور ملازمین کے ساتھ مستحکم کیا گیا۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی تحفظ کے لئے شعوری بیداری میں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر روس، کینیڈا، امریکہ، چین اور دیگر ممالک میں پودوں کا تناسب آبادی کے تناسب سے کافی زیادہ ہے۔ کینیڈا میں اوسطاً ایک شخص کے لئے 8953 درخت ہیں جبکہ روس میں یہ تعداد 4461، امریکہ میں 716، چین میں 102 ہے۔ اس طرح زمین پر موجود ہر شخص کے لئے اوسطاً 422 درخت ہیں۔ ہندوستان میں فی کس یہ اوسط صرف 28 درخت ہے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ہندوستان ماحولیاتی مسائل میں خطرے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عادل آباد، کھمم، ورنگل، کریم نگر، نظام آباد، میدک، رنگاریڈی اضلاع میں گھنے جنگلات موجود ہیں۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ ریاست کے کئی اضلاع میں بارش کی کمی اور جنگلاتی علاقوں کے خاتمہ کے سبب ماحولیات کو سنگین خطرہ پیدا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال میں جنگلاتی زندگی کو بھی متاثر کیا ہے۔ ہریتا ہارم پروگرام کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ 33 فیصد ریاست کے حصہ کو سرسبز و شاداب بنانے حکومت کا مقصد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں 10 کروڑ پودے لگانے کا منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس پروگرام کے لئے حکومت نے 1243 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں جو گزشتہ حکومتوں کی منظوریوں سے 30 گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ محکمہ جنگلات کے ڈیویژنس اور رینجس کی تعداد میں اضافہ کیا گیا، اس کے علاوہ نئی جائیدادیں منظور کی گئی۔ چیف منسٹر نے بتایا کہ اس مسئلہ پر بہت جلد کل جماعتی اجلاس طلب کیا جائے گا۔ اسپیکر اسمبلی مدھوسدن چاری کے مشورے پر چیف منسٹر نے ہر اسمبلی کے حلقہ میں شجرکاری کی تفصیلات جاری کرنے سے اتفاق کیا۔ بی جے پی ارکان کشن ریڈی، رام چندرا ریڈی، مجلس کے رکن جعفر حسین معراج، ٹی آر ایس کے رکن پربھاکر ریڈی نے مباحث میں حصہ لیا۔