ماب لنچنگ، لو جہاد،گاؤرکشا کے نام پر مسلمانوں کو کس نے خوف میں مبتلا کیا؟

نئی دہلی۔26 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) وزیر اعظم نریندر مودی کے سنٹرل ہال میں مسلمانوں کو خوف زدہ کرکے رکھنے والے بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے دہلی کانگریس کے سکریٹری اور سپریم کورٹ کے وکیل سرفراز احمدصدیقی نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ماب لنچنگ، لوجہاد،گورکشا کے نام پر مسلمانوں کو کس نے خوف میں مبتلا کیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران این ڈی اے کی حکومت میں مسلمانوں کو ہر سطح ڈرانے دھمکانے اور ان میں خوف و دہشت میں مبتلا کرنے اور گاؤ رکشکوں کے ذریعہ مسلمانوں کاقتل اور پٹائی اور اس کا ویڈیو وائرل کرکے مسلمانوں کو خوف زدہ کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی۔ انہوں نے دعوی کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں پچاس سے زائد لوگوں کو گائے نام پر اور ماب لنچنگ میں قتل کیا گیا ہے لیکن اس دوران وزیر اعظم لب سی لئے تھے ۔ سوائے ایک موقع پر بولنے کے ۔انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعظم ان کیخلاف بولتے اور ایسے سنگین جرم کا ارتکاب کرنے والوں کو سخت سزا دیتے تو مسلمانوں میں نہ تو دہشت پیدا ہوتی اور نہ ہی بیرون ملک ہندوستان کانام بدنام ہوا ہوتا۔انہوں نے کہا کہ یہ اچھی بات ہیکہ وزیر اعظم کودیر سے ہی سہی اس بات کااحساس ہوا کہ مسلمان اس ملک میں خوف زدہ ہیں۔ سرفراز صدیقی نے اسی کے ساتھ بھاری اکثریت سے این ڈی اے کی جیت پر کہا کہ یہ کسی کی جیت نہیں ہوئی ہے بلکہ ایک نظریہ کی جیت ہوئی ہے جس میں خوف و دہشت ہے ، بیروزگاری،تعلیم کی کمی ہے ، صنعت نہیں ہے ،ترقی نہیں ہے اور اس نظریہ کی ہار ہوئی ہے جس میں بولنے کی آزادی، لکھنے پڑھنے کی آزادی، تعلیم اور روزگار کی ضمانت، صنعت و حرفت لگانے کی آزادی،کسانوں کی خوش حالی اور اچھے معاشرہ کی تشکیل کی ضمانت ہے ۔