مابعد انتخابات ،روہنگیا مسلمانوں کو فراموش کردیا گیا : اقوام متحدہ

ینگون۔ 2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) میانمار میں حق تلفی کا شکار روہنگیا مسلمانوں کو آج بھی غیرانسانی ماحول میں زندگی گزارنے کے تلخ تجربے سے گذرنا پڑ رہا ہے۔ یہاں تک کہ بیمار پڑجانے والے بچوں کو طبی امداد تک میسر نہیں ہے جس کے نتیجہ میں ان کی اموات ہورہی ہے۔ اقوام متحدہ نے میانمار حکومت کو انتباہ دیا ہے کہ ماقبل انتخابات جو وعدے کئے گئے تھے، مابعد انتخابات روہنگیا مسلمانوں کو حاشیہ بردار کردیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ایک سینئر عہدیدار نے مغربی ریکھین ریاست کا دورہ کیا تھا اور وہاں روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار دیکھ کر انہیں لب کشائی کے لئے مجبور ہونا پڑا۔ ملک کے اکثریتی بدھ فرقہ نے روہنگیا مسلمانوں کا عرصۂ حیات تنگ کر رکھا ہے جبکہ 2012ء میں ان کے خلاف منظم طور پر فساد برپا کرتے ہوئے سینکڑوں روہنگیا مسلمانوں کو ہلاک کردیا گیا تھا اور اس طرح روہنگیا مسلمان آج دنیا کے کسی بھی ملک میں حاشیہ برداری کی زندگی گذارنے والی قوم بن چکے ہیں جس کا کوئی ثانی نہیں۔ انہیں حق رائے دہی سے بھی محروم کردیا گیا جبکہ پناہ گزین کیمپوں میں تقریباً ایک لاکھ روہنگیا مسلمان کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ 2012ء کے فسادات میں بودھ راہبوں نے منظم طور پر ان کے مکانات نذرآتش کرتے ہوئے انہیں بے گھر کردیا تھا۔ آج جمہوریت حامی قائد آنگ سان سوچی جنہیں گزشتہ سال نومبر کے انتخابات میں زبردست کامیابی حاصل ہوئی تھی، کو آگے آتے ہوئے روہنگیا مسلمانوں کی دلجوئی کرنا چاہئے۔