لینکو ہلز فلیٹس کی فروخت کا اشتہار ‘ سپریم کورٹ میں اپیل کا فیصلہ

وقف بورڈ کو سکریٹری اقلیتی بہبود کی ہدایت ۔ لینکو کمپنی پر عدالتی احکام کی خلاف ورزی کا الزام
حیدرآباد ۔ 28 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : لینکو ہلز کی جانب سے منی کنڈہ میں اوقافی اراضی پر تعمیر کردہ رہائشی فلیٹس اور دفاتر کی فروخت سے متعلق اخبارات میں اشتہار کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے آج چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ کو ہدایت دی کہ وہ لینکو کمپنی کے اشتہارات کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں ۔ سید عمر جلیل نے اس سلسلہ میں وقف بورڈ کو ایک میمو جاری کیا ۔ انہوں نے کہا کہ لینکو ہلز کمپنی نے فروخت کا اشتہار جاری کرکے سپریم کورٹ احکامات کی خلاف ورزی کی ہے ۔ اراضی کی ملکیت کا معاملہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے اور عدالت نے جوں کا توں برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے ۔ ایسے وقت جبکہ یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر التواء ہے  لینکو کمپنی کی جانب سے انگریزی اخبارات میں فلیٹس اور دفاتر کی جگہوں کی فروخت کے اشتہارات جاری کردئے ہیں اور ایسا کرنا عدالتی احکام کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ سید عمر جلیل نے بتایا کہ درگاہ حضرت حسین شاہ ولیؒ کے تحت یہ اوقافی اراضی ہے اور وقف بورڈ نے نامور وکلا کی خدمات حاصل کرکے سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اوقافی اراضی ثابت کرنے وقف بورڈ کے پاس واضح دستاویزات موجود ہیں اور لینکو ہلز کا یہ دعویٰ بے بنیاد ہے کہ اس نے حکومت سے یہ اراضی حاصل کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود سپریم کورٹ میں اس مقدمہ کی شدت کے ساتھ پیروی کرے گا اور ضرورت پڑنے پر مزید سینئیر وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں گی ۔ واضح رہے کہ سید عمر جلیل وقف بورڈ کے عہدیدار مجاز کی ذمہ داری بھی سنبھالے ہوئے ہیں ۔ اس دوران چیف ایگزیکٹیو آفیسر محمد اسد اللہ نے بتایا کہ وہ وکلا سے مشاورت کے بعد اس مسئلہ پر پیر کے دن سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کی مساعی کریں گے ۔ اسد اللہ نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے عبوری احکامات میں لینکو ہلز کو پابند کیا تھا کہ وہ رجسٹریشن ڈاکومنٹ میں اس بات کا تذکرہ لازمی طور پر کرلیں کہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے اور رجسٹریشن سپریم کورٹ کے قطعی فیصلے کا تابع ہوگا لیکن لینکو ہلز نے اپنے اشتہار میں سپریم کورٹ مقدمہ کا کوئی حوالہ نہیں دیا ۔