نئی دہلی۔ 23ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اروند کجریوال نے آج لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ سے اپنے اس فیصلہ پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی جو دہلی کے پاور ریگولیٹر ڈی ای آر سی کے چیرپرسن کی حیثیت سے کرشنا سائنی کے تقرر کو منسوخ کرنے سے متعلق ہے اور کہا کہ عام آدمی پارٹی حکومت نے اس انتخابی عمل کے دوران تمام مصرحہ طریقہ کار کی تعمیل کی ہے۔ نجیب جنگ کو 27 افراد پر مشتمل اپنے نوٹ میں کجریوال نے کہا کہ سائنی کا تقرر منسوخ کردینے سے برقی شعبہ میں سنگین مسائل پیدا ہوں گے اور صارفین پر شدید اثر پڑے گا جو لیفٹننٹ گورنر کا منشاء نہیں ہوسکتا۔ چیف منسٹر دہلی نے نجیب جنگ سے شخصی طور پر ملاقات کی پیشکش بھی کی تاکہ انہیں اس معاملہ کے بارے میں تفصیل سے واقف کیا جاسکے۔ کجریوال نے متعلقہ قواعد و ضوابط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت دہلی نے سائنی کا تقرر کرتے ہوئے ان تمام قواعد کی پاسداری کی ہے۔ لیفٹننٹ گورنر کے دفتر نے دوشنبہ کو کہا تھا کہ دہلی الیکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن کے اعلیٰ عہدہ پر نجیب جنگ کی منظوری کے بغیر مارچ میں سائنی کا تقرر کیا گیا جو قواعد کے مغائر ہے۔ گورنر دہلی نجیب جنگ اور چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال میں اسی وقت سے تنازعہ جاری ہے جبکہ اروند کجریوال کی عام آدمی پارٹی حکومت دہلی میں قائم ہوئی ہے۔