لیبیا میں خلیفہ حفتر کے طرابلس پر حملے ۔ سرکاری افواج کے جوابی فضائی اسٹرائیکس

طرابلس 6 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) لیبیائی کمانڈر خلیفہ حفتر کی وفادار افواج نے آج طرابلس پر اپنے حملے اور کارروائیاں جاری رکھیں حالانکہ بین الاقوامی برادری کی جانب سے ان حملوں کو روکنے کی اپیلیں کی گئی تھیں۔ کہا گیا ہے کہ ان حملو ںکی وجہ سے ملک میں خانہ جنگی کے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ خلیفہ حفتر کے لڑاکا دستوں نے طرابلس کی سمت اپنی پیشقدی کا سلسلہ جاری رکھا تھا جس میں انہیں بین الاقوامی طور پر تسلیم کردہ لیبیائی مسلمہ حکومت کی وفادار افواج کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور یہ پیشرفت سست ہوگئی ۔ مسلمہ لیبیائی حکومت کی افواج نے پہلی مرتبہ خلیفہ حفتر کی وفادار افواج پر فضائی حملے بھی کئے ہیں جس نے جوابی حملوں کا انتباہ بھی دیا ہے ۔ یہ کارروائیاں دارالحکومت طرابلس سے 50 کیلومیٹر جنوب میں ہوئیں۔ موافق حکومت نے طرابلس میں توثیق کی کہ انہوں نے حفتر کی افواج پر شدت کے فضائی حملے کئے ہیں۔ یہ تازہ ترین فضائی حملے ایسے وقت میں کئے گئے ہیں جبکہ ہفتہ کو طرابلس کے جنوب میں دونوں کے مابین جھڑپیں گھمسان ہوگئی ہیں ۔ کمانڈر خلیفہ حفتر سے بین الاقوامی برادری نے مسلسل اپیل کی ہے کہ وہ اپنی فوجی کارروائیوں کو روک دیں کیونکہ ان کارروائیوں کے نتیجہ میں ملک میںخانہ جنگی کے اندیشے پیدا ہوگئے ہیں۔ کئی یوروپی وزرائے خارجہ نے حفتر کو انتباہ دیا ہے کہ وہ ایسے حملوں سے گریز کریں ۔

فرانس کے جین یویس لی ڈرائین نے انتباہ دیا ہے کہ فوجی کارروائیوں کے ذریعہ کوئی کامیابی حاصل نہیں کی جاسکتی اس لئے انہیں اس سے گریز کرنے کی ضرورت ہے ۔ جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے کہا کہ لیبیا میں تمام گروپس خاص طور پر جنرل حفتر پر دباو ڈالنے کی ضرورت ہے کہ یہاں فوجی کارروائیوں کا سلسلہ فوری بند کیا جائے ۔طرابلس کے شہریوں نے فریقین کے مابین فوجی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ایک اور اطلاع میں کہا گیا ہے کہ لیبیا میں مسلح افواج کے دھڑوں کے درمیان تنازعہ میں اضافہ ہوا ہے جس سے کشیدگی بڑھ گئی ہے ۔ فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر کی قیادت والی لیبین نیشنل آرمی (ا یل این اے ) نے ہفتہ کو طرابلس کے جنوب مغرب میں السواني علاقے میں داخل ہوئی اور دیگر مسلح افواج کے ایک گروپ کو پکڑ لیا۔ ایل این اے نے ایک بیان جاری کر کے یہ اطلاع دی۔قابل ذکر ہے کہ 2011 ء میں کرنل معمر قذافی کو اقتدار سے ہٹا کر ان کے قتل کے بعد عدم استحکام سے دو چار لیبیا میں ایک نیا بحران پیدا ہو گیا ہے ۔ ایل این اے کے بیان کے مطابق بہادر مسلح فوجیں السواني علاقے میں داخل ہوئیں اور بن غازی سے بھاگے ہوئے دہشت گردوں کے ایک گروپ کو پکڑ لیا۔فیلڈ مارشل خلیفہ حفتر نے اپنی فوج ایل این اے کو دارالحکومت طرابلس کی جانب مارچ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا خاتمہ ہونے تک ان کی مہم جاری رہے گی۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایل این اے اور دیگر مسلح دھڑوں سے تشدد ختم کرنے اور بات چیت کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کی اپیل کی ہے ۔