نیو یارک۔ 28 اگسٹ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) اقوام متحدہ میں لیبیا کے سفیر نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے ملک میں افراتفری اسی طرح جاری رہی تو زبردست خانہ جنگی کا خطرہ ہو گا۔ لیبیائی سفیر ابراہیم دباشی نے سلامتی کونسل کو بتایا انہوں نے ہمیشہ خانہ جنگی کے امکان کو رد کیا ہے لیکن اب صورت حال تبدیل ہو گئی ہے۔ سفیر نے کہا، ’’لیبیا میں اب صورت حال بدل کر بہت پیچیدہ ہو گئی ہے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ 13 جولائی سے صورت حال میں پیچیدگی کا عنصر بڑھ گیا ہے، اس لیے خطرہ ہے کہ دانشمندانہ اقدامات نہ کیے گئے تو یہ صورت حال اب مکمل خانہ جنگی کی طرف جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ عسکریت پسند 13 جولائی سے طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر قبضے کیلئے کوشاں ہیں۔ سلامتی کونسل نے اس موقع پر لیبیا میں فوری جنگ بندی کیلئے ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی۔ قرارداد میں ملک میں اسلحے کی آمد کو روکنے اور ان گروپوں یا افراد پر پابندی عاید کرنے کیلئے بھی کہا گیا ہے جو ملک کے امن اور سلامتی کیلئے خطرے کا باعث ہیں۔واضح رہے کہ لیبیا میں ان دنوں دو الگ الگ پارلیمنٹس کام کر رہی ہیں جبکہ اسلام پسندوں اور سیکولر عناصر کے درمیان خلیج وسیع ہو گئی، اسی طرح طاقتور قبائل میں بھی تصادم ہے۔ تقسیم کا عمل پورے ملک میں پھیل چکا ہے۔