لیبیا‘ یمن ‘ شام ‘ عراق‘ نائیجریا میں خونریزی پر اظہار تشویش

ویٹیکن سٹی ۔5اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) ایسٹر کے امن پیغام میں پوپ فرانسیس نے آج ایران کے ساتھ نیوکلیئر معاہدہ کے چوکھٹے سے اتفاق رائے کی ستائش کرتیہ وئے کہا کہ اس سے دنیا محفوظ تر بن جائے گی ۔جب کہ انہوں نے لیبیا ‘ یمن ‘ شام ‘ عراق ‘ نائیجریا اور افریقہ کے دیگر ممالک میں خونریزی پر گہری فکرمندی ظاہر کی ۔ محتاط پوپ فرانسیس نے اپنے ایسٹر کے پیغام میں جو عالمی اُمور کی صورتحال پر پوپ کا سالانہ تبصرہ ہوا کرتا ہے جو وہ سینٹ پیٹرس چوک میں مرکزی جھروکے سے کیا کرتے ہیں ‘ کہا کہ انہیں ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر معاہدہ کے چوکھٹے سے عالمی طاقتوں کے اتفاق رائے پر بے انتہا خوشی ہوئی ہے ۔ انہوں نے سینٹ پیٹرس چوک میں لاکھوں افراد سے زبردست بارش کے دوران سابق خطاب کیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ ایسٹر کا دن کتنا حسین ہے اور کتنا بدنما بھی ہے جس کی وجہ بارش ہے ۔ انہوں نے عیسائیوں کے اہم تہوار پر دعائیہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے اُن پھولوں کیلئے اظہار تشکر کیا جن سے سینٹ پیٹرس کے چوراہے کو سجایا گیا تھا ۔ یہ پھول نیدرلینڈس کی جانب سے بطور عطیہ دیئے گئے تھے اور بھورے آسمان کے پس منظر رنگارنگ پھول انتہائی خوبصورت معلوم ہورہے تھے ۔

حالیہ نیوکلیئر معاہدہ کے بارے میں پوپ فرانسیس کا یہ اولین تبصرہ تھا جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ایران نیوکلیئر ہتھیار تیار نہ کرنے پائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امید اور اعتماد ہے کہ حال ہی میں لوسان میں نیوکلیئر معاہدہ کے جس چوکھٹے پر اتفاق رائے ہوا ہے یہ یقیناً زیادہ محفوظ اور زیادہ برادران دنیا کی سمت ایک پیشرفت ہے ۔ انہوں نے عام طور پر دنیا بھر میں ہتھیاروں کی دوڑ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس دنیا کیلئے امن کی آرزو کرتے ہیں جس پر ہتھیاروں کے تاجروں کی اجارہ داری ہے جو عورتوں اورمردوں کے خون سے کمائی کرتے ہیں ۔

انہوں نے لیبیا ‘ شام ‘ عراق ‘ یمن ‘ نائیجریا اور افریقہ کے دیگر ممالک میں خونریزی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ خونریزی اور ہر قسم کی بربریت پر مبنی کارروائیاں اور تشدد قابل مذمت ہیں ۔ اس سے قبائلی رقابتیں شدت اختیار کرجاتی ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یمن میں خانہ جنگی بند ہوجائے گی کیونکہ اس سے ملک تباہ ہوگیا ہے اور امن کی مشترکہ آرزو جنگجوؤں پر غالب آئے گی ۔ پوپ نے دعا کی کہ بندوقوں کی گھن گرج شام اور عراق میںخاموش ہوجائے اور نائیجریا ‘ جنوبی سوڈان ‘ سوڈان اور کانگو میں امن بحال ہوجائے ۔ انہوں نے نوجوانوںکو یاد دہانی کی کہ ان میں بیشتر کو صرف اس لئے حملوں کا نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ عیسائی تھے ۔ گذشتہ ہفتہ کینیا کی یونیورسٹی میں انتہاپسندوں نے حملہ کرتے ہوئے چن چن کر عیسائیوں کو حملہ کا نشانہ

بنایا ۔ اُن کے اغوا پر پوپ نے اظہار تاسف کیا اور کہا کہ یہ وباء نائیجریاہی نہیں بلکہ افریقہ کے دیگر کئی ممالک کو بھی اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے یوکرین کیلئے دعا کرتے ہوئے کہا کہ مشرقی یوروپی ممالک سے توقع ہے کہ وہ امن بحال کریں گے ۔ وہ لوگ بحالی امن کے پابند ہے اس لئے وہ ان سے اظہار تشکر کرتے ہیں ۔ گڈ فرائی ڈے کے دن پوپ فرانسیس نے بین الاقوامی برادری کی عیسائیوں کے قتل پر خاموشی کی مذمت کی تھی اور ایسٹر کے دن انہوں نے دعا کی کہ اپنے نام کی بناء پر جن افراد کو مظالم کا نشانہ بنایا گیا ہے ان سب کیلئے وہ نیک تمنائیں ظاہر کرتے ہیں ۔