لکھوی کی حراست پر اندرون 5 دن فیصلہ کرلیا جائے :لاہور ہائیکورٹ

اسلام آباد 26 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کی ایک عدالت نے آج حکومت پنجاب سے کہا کہ وہ ممبئی حملہ کیس کے سرغنہ ذکی الرحمن لکھوی کی حراست کے تعلق سے اندرون پانچ یوم فیصلہ کرلے ۔ ہائیکورٹ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد مقبول باجوا نے آج حکومت پنجاب کے محکمہ داخلہ کو ہدایت دی کہ وہ لکھوی کی حراست کے تعلق سے 31 مارچ تک فیصلہ کرلے ۔ لکھوی نے لاہور ہائیکورٹ میں تحقیر عدالت کی عرضی داخل کی ہے اور استدعا کی کہ صوبہ پنجاب کی حکومت کو یہ ہدایت دی جائے کہ وہ اس کی حراست کے مسئلہ پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکمنامہ کے پس منظر میں فیصلہ کرے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 13 مارچ کو لکھوی کی حراست کے حکمنامہ کو معطل کردیا تھا اور اسے فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا ۔ دوسرے دن اس کی رہائی سے عین قبل حکومت پنجاب نے برقراری عوامی نظم قانون کے تحت لکھوی کی مزید 30 دن کی حراست کا حکمنامہ جاری کیا تھا ۔ لکھوی کے وکیل اور ایک عہدیدار قانونی کے مباحث کی سماعت کے بعد جسٹس باجوا نے صوبہ پنجاب کے محکمہ داخلہ کو یہ ہدایت دیتے ہوئے مقدمہ ختم کردیا کہ درخواست گذار کی حراست کے مسئلہ پر اندرون پانچ دن فیصلہ کرلیا جائے ۔ عدالت کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی ۔

گذشتہ ہفتہ باجوا نے حکومت پنجاب کی جانب سے اسے حراست میں لینے کیلئے جاری کردہ حکمنامہ کو چیلنج کرنے کی لکھوی کی درخواست کو مسترد کردیا تھا ۔ لکھوی نے حکومت پنجاب کے حکمنامہ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی تحقیر عدالت کی درخواست دائر کی ہے ۔ لکھوی نے اپنی درخواست میں کہا کہ حکومت نے عدالتی احکام کے مطابق اس کی رہائی سے گریز کرتے ہوئے عدالت کی تحقیر کی ہے ۔ حکومت کے خلاف تحقیر عدالت کا مقدمہ چلایا جانا چاہئے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پنجاب کے معتمد داخلہ کو 14 اپریل کو اس کیس کے سلسلہ میں عدالت میں طلب کیا ہے ۔ لکھوی کے وکیل راجہ رضوان عباسی نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکومت کے حراست کے حکمنامہ کو معطل کردیا تھا اس کے باوجود حکومت عدالتی احکام کی خلاف ورزی کرنے پر بضد ہے ۔

حکومت کی درخواست پر سماعت ملتوی
اس دوران اسلام آباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب یہاں ایک عدالت میں ضمانت منسوخ کرنے حکومت کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی ہے کیونکہ مقدمہ کی سماعت کرنے والے جج رخصت پر ہیں۔ استغاثہ کے سربراہ چودھری اظہر نے کہا کہ حکومت کی درخواست پر سماعت آج نہیں ہوسکی ہے کیونکہ جج رخصت پر ہیں۔ اس درخواست میں حکومت نے ذکی الرحمن لکھوی کی ضمانت منسوخ کرنے کی استدعا کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس میں آئندہ سماعت کی تاریخ کا جلدی ہی تعین کیا جائیگا ۔ اس مقدمہ میں 17 مارچ کو ہوئی گذشتہ سماعت میں بھی کوئی کارروائی نہیں ہوسکی تھی کیونکہ اس وقت لکھوی کے وکیل عدالت میں حاضر نہیں ہوسکے تھے ۔ آج متعلقہ جج نے رخصت حاصل کرلی ہے ۔