اسلام آباد ہائیکورٹ میں حکومت پاکستان کی درخواست مسترد، ممبئی حملہ کی تحقیقات کو دھکہ
اسلام آباد ۔ 27 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی حملہ کے مقدمہ کو اس وقت ایک تازہ دھکا پہنچا جب پاکستان کی ایک عدالت نے 26/11 حملے کے مقدمہ میں اصل سازی سرغنہ ذکی الرحمن لکھوی اور دیگر 6 مشتبہ افراد کی آوازوں کے نمونوں کی فراہمی کیلئے حکومت کی طرف سے کی گئی درخواست کو مسترد کردیا۔ استغاثہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کرتیہ وئے ان مشتبہ افراد کی آوازوں کے نمونے فراہم کرنے کی خواہش کی تھی تاکہ ان کا ہندوستانی انٹلیجنس کی طرف سے خفیہ طور پر حامل کردہ مواصلاتی رابطوں کی آوازوں سے تقابل کیا جاسکے اور بعدازاں ان نمونوں کو ممبئی حملے کے مقدمہ میں سات مشتبہ افراد کے خلاف بطوت ثبوت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا جاسکے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیر کو یہ درخواست مسترد کردی۔ 2011ء اور 2015ء میں بھی لکھوی کی آوازوں کے نمونے حاصل کرنے کے مسئلہ پر تحت کی عدالت نے ایک درخواست کو اس بنیاد پر مسترد کردیا تھا کہ ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے جو کسی ملزم کی آواز کے نمونے حاصل کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ ہندوستانی انٹلیجنس کی طرف سے خفیہ طور پر ریکارڈ شدہ مکالمات کے مطابق مشتبہ افراد کی جانب سے دہشت گردوں کو ہدایات دیتے ہوئے سنا گیا تھا۔ استغاثہ کے وکلاء نے استدلال پیش کیا تھا کہ اس اہم مقدمہ کی تحقیقات کی تکمیل کیلئے آوازوں کے نمونوں کا حصول ضروری ہے۔