لکھنو ۔ 24 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) لکھنو یونیورسٹی کے کچھ طلباء کی ایک دکاندار کے ساتھ ہوئی جھڑپ تشدد اختیار کر گئی جہاں انہوں نے نہ صرف پولیس اہلکاروں کی پٹائی کی بلکہ راہ گیروں کو بھی نہیں بخشا اور فائرنگ بھی کی ۔ سڑک سے گزرنے والی کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچائے جانے کی بھی اطلاع ہے ۔ یہ جھگڑا دراصل اس وقت شروع ہوا جب ڈالی گنج میں واقع ایک مٹھائی کی دکان سے خریداری کرنے کے بعد طلباء بغیر رقم ادا کئے وہاں سے نکلنے لگے۔ جب دکاندار نے ان سے پیسے طلب کئے تو انہوں نے دکان میں توڑ پھوڑ مچائی اور وہاں سے بھاگ نکلے۔ یہ دیکھ کر دیگر دکاندار ایک ساتھ ہوکر طلباء کا تعاقب کرنے لگے ۔ طلباء کچھ دیر تک بھاگنے کے بعد اچانک نظروں سے اوجھل ہوگئے لیکن تھوڑی دیر بعد وہ دوبارہ اسی علاقہ میں نمودار ہوئے ۔ اب کی بار ان کی تعداد زیادہ تھی اور وہ مسلح تھے ۔
انہوں نے ہوائی فائرنگ کی اور جس نے بھی انہیں روکنے کی کوشش کی انہیں شدید طور پر زد و کوب کیا ۔ پولیس کو اطلاع ملتے ہیں تشدد کے علاقہ میں PAC کو تعینات کردیا گیا ۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس نونیت سیکرا اور سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ پروین کمار موقع واردات پر پہنچ گئے ۔ اس کے باوجود بھی جب طلباء وہاں سے منتشر نہیں ہوئے تو پولیس کو آنسو گیس کا استعمال کرنا پڑا۔ دریں اثناء پولیس نے بتایا کہ حالات کشیدہ مگر قابو میں ہیں۔
پولیس نے مٹھائی کی دکان سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کیا ہے جس کی بنیاد پر مزید تحقیقات کرتے ہوئے خاطی طلباء کو گرفتار کیا جائے گا۔