لکشمی کانت پارسیکر نئے چیف منسٹر گوا ‘ 9 رکنی کابینہ کا حلف

پاناجی 8 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایک قدیم آر ایس ایس کارکن لکشمی کانت پارسیکر کو آج ساحلی ریاست گوا کے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف دلیا گیا ۔ انہوں نے اپنے سینئر اور ڈپٹی چیف منسٹر فرانسیس ڈیسوزا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے منوہر پریکر کی جانشینی میں یہ عہدہ حاصل کیا ہے ۔ منوہر پریکر مرکزی کابینہ میں شامل کئے جا رہے ہیں۔ 58 سالہ پارسیکر منڈریم کے رکن اسمبلی ہیں اور گورنر مردولہ سنہا نے راج بھون میں منعقدہ تقریب میں انہیں عہدہ اور راز داری کا حلف دلایا ۔ مسٹر پارسیکر کے ساتھ دیگر نو وزرا نے بھی حلف لیا جن میں سات کا تعلق بی جے پی سے اور دو کا اس کی حلیف مہاراشٹرا وادی گومنتک پارٹی سے ہے ۔ آج مسٹر پارسیکر کے ساتھ حلف لینے والوں میں فرانسیس ڈیسوزا ‘ دیانند منڈریکر ‘ رمیش تواڈکر ‘ مہادیو نائک ‘ دلیحپ پارولیکر ‘ ملند نائک ‘ علینا سلڈانہا ( تمام بی جے پی ) اور رام کرشنا عرف سودین دھاولیکر اور دیپل دھاولیکر ( ایم جی پی ) شامل ہیں۔ یہ تمام سابقہ پریکر حکومت میں وزیر تھے ان سب کو پارسیکر کابینہ میں بھی برقرار رکھا گیا ہے ۔ قبل ازیں بی جے پی مقننہ پارٹی کے اجلاس میں پارسیکر کو نیا لیڈر منتخب کرلیا گیا تھا ۔

پارسیکر نے اپنے انتخاب کے بعد کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ اتفاق رائے سے انہیں قائد مقننہ منتخب کرلیا گیا تھا ۔ مسٹر منوہر پریکر نے قبل ازیں چیف منسٹر کی حیثیت سے استعفی پیش کردیا تھا ۔ آر ایس ایس اور بی جے پی کی زبردست حمایت کے ساتھ پارسیکر نے اپنے سینئر فرانسیس ڈیسوزا کو پیچھے چھوڑ دیا تھا ۔ ڈیسوزا پریکر حکومت کے سینئر ترین وزیر تھے اور وہ بی جے پی میں کیتھولک فرقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنی سینیاریٹی کی اساس پر یہ عہدہ حاصل کرنے کا ادعا کیا تھا ۔ پارسیکر کے نام کو منوہر پریکر نے پیش کیا تھا اور ڈیسوزا نے ان کی تائید کی تھی ۔ ڈیسوزا کو آج پارٹی قیادت نے کامیاب ترغیب سے منالیا تھا ۔ ڈیسوزا نے کہا کہ کل چیف منسٹر کو نامزد کیا جارہا تھا آج 21 ارکان اسمبلی نے انہیں منتخب کرلیا ہے ۔ وہ انتخابی عمل سے مایوس نہیں ہوسکتے ۔ انہوں نے کہا کہ جب انتخاب ہوا ارکان اسمبلی نے اکثریت نے پارسیکر کے حق میں ووٹ دیا ہے اور وہ اس پر مایوس نہیں ہیں۔ ڈیسوزا نے کل کہا تھا کہ اگر انہیں چیف منسٹر نہیں بنایا گیا تو وہ کابینہ میں شامل نہیں ہونگے ۔ تاہم انہوں نے آج وزیر کی حیثیت سے حلف لیا ۔