لڑکیوں کے جینز پہننے پر امتناع، مہا پنچایت کا فیصلہ

برسانا ۔ 26 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کی ایک مہا پنچایت نے حکم صادر کرتے ہوئے لڑکیوں کو جینز پہننے سے منع کیا ہے ۔ اس حکمنامہ کی اجرائی پنچایتی اجلاس میں کی گئی جہاں 52 مواضعات سے ہزاروں افراد نے شرکت کی تھی ۔ اکثریت ایسے لوگوں کی تھی جو یو پی ، ہریانہ اور راجستھان کے یادو خاندان سے تعلق رکھتے تھے۔ برسانا کے پجاری رام پرساد نے کہا کہ اس حکمنامہ کو چہارشنبہ کو منظر عام پر لایا گیا ہے جبکہ یہاں کچھ لوگوں نے اس حکمنامہ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس موقع پر ایک ٹیچر انوج پرساد نے کہا کہ یہ ایک انتہائی غیر منطقی فیصلہ ہے۔ ان کی سمجھ میں نہیں آتا کہ گاؤں کے مکھیا کو ایسے حکمنامے جاری کرنے کی کیا ضرورت ہے ۔

اس کا فیصلہ لڑکیوں پر چھوردینا چاہئے کہ وہ کیا پہننا چاہتی ہیں۔ دیگر لوگوں نے بھی ایسے حکمناموں کو مسلط کرنے کی مخالفت کی ہے اور وہ بھی ایک ایسے وقت جب بی جے پی امیدوار ہیما مالنی یہاں ایک روڈ شو منعقد کر رہی ہیں اور کئی منادر میں بھی حاضری دے رہی ہیں۔ البتہ مہا پنچایت کے دیگر فیصلوں کا عوام نے خیرمقدم کیا ہے ۔ جمنا بچاؤ تحریک کے لئے مشہور رمیش بابا نے بھی پنچایت کے ان حکمناموں کا خیرمقدم کیا ہے جہاں شراب نوشی، جہیز کا لین دین اور دیگر سماجی برائیاں انجام دینے پر امتناع عائد کیا گیا ہے ۔ مہا پنچایت کا کہنا ہے کہ حکمنامہ کی خلاف ورزی کرنے والے کو جرمانہ ادا کرنا پڑے گا جس کی ادائیگی مہا پنچایت کو کی جائے گی ۔ مہا پنچایت نے ڈی جے میوزک ، ٹریکٹر، کار اور موٹر سائیکل بطور تحفہ دیئے جانے پر بھی امتناع عائد کیا ہے ۔