لڑکیوں کے جنسی استحصال و ہراسانی کے خلاف ملک گیر ’ بھارت یاترا ‘

11 تا 16 ستمبر انعقاد ۔ کنیا کماری سے آغاز ۔ نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیہ رتی کا پریس کانفرنس سے خطاب
حیدرآباد 29 اگست ( سیاست نیوز ) ملک کے لوگ ان دنوں نابالغ معصوم لڑکیوں کے جنسی استحصال و ہراسانی میں ملوث ہوتے جارہا ہے جس کی وجہ سے نہ صرف ان کے والدین پریشانی کے عالم میں ہیں بلکہ سماج کے ہر طبقہ کو یہ مصیبت آ گھیرے گی اگر وہ اس کے خلاف آواز بلند نہ کریں گے ۔ تلنگانہ و آندھرا ریاستوں میں جنسی استحصال و ہراسانی کے واقعات میں اضافہ دیکھا جارہا ہے ۔ حد یہ ہے کہ نابالغ لڑکیوں کو انکے قریبی رشتہ دار ، دوست احباب ، جنسی راہ روی میں مبتلا کررہے ہیں ۔ اس پس منظر میں ملک کی عوام کو اس مصیبت سے چھٹکارا دلوانے ، ایک دوسرے کی عزت اور اس کا احترام کرکے چھوٹوں پر شفقت ، بڑوں کے ساتھ محبت کی فضا کو پروان چڑھانے کیلئے KSC فاونڈیشن کی جانب سے ملک گیر سطح پر 11 ستمبر تا 16 اکٹوبر ’ بھارت یاترا ‘ منظم کی جارہی ہے یاترا کا آغاز اور 11 ستمبر کو کنیا کماری سے کیا جائیگا ۔ ان خیالات کا اظہار نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیہ رتی نے آج پر ہجوم پریس کانفرنس میں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک گیر مہم کے دوران کوشش اس بات کی کی جائیگی کہ اسکولس کالجس ، یونیورسٹیوں ، ہاسٹلس و بازاروں ، محلہ جات میں گھوم کر والدین اور لڑکوں اور لڑکیوں سے بات چیت کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ فاونڈیشن نے حال ہی میں دہلی و اجمیر میں سروے کیا اور شعور بیداری پروگرام منظم کیا ۔ اور مختلف اقوام کے مذہبی قائدین ، پیشواؤں ، سیاسی لیڈرس اور علماء کرام سے بات کی اور اسی طرح اس وقت بھی ان تمام سے بات کی جائیگی کہ وہ مذہبی مقامات پر شعور بیداری پروگرام منعقد کرے ۔ انہوں نے کہا کہ لڑکیوں کے ساتھ جنسی ہراسانی کوئی غیر کے کرنے کی کوئی مجال نہیں ہوتی بلکہ یہ وہ لوگ کرتے ہیں جو لڑکیوں کو جانتے اور پہچانتے ہیں ۔ انہوں نے آندھرا اور تلنگانہ میں جنسی استحصال و لڑکیوں سے چھیڑ چھاڑ کے واقعات کے اعداد و شمار بتائے اور کہا کہ تین لاکھ انیس ہزار آٹھ سو نابالغ لڑکیوں اور تین لاکھ اکیس ہزار 37 لڑکیاں جو نابالغ جنہیں بالغ ہونے سے قبل ہی ان درندوں نے ان کی عصمت ریزی کی ۔ اس کے علاوہ سال 2013 تا 2015 میں 17560 لڑکے و لڑکیاں گمشدہ ہیں جو اس بات کا گمان ہے کہ ان ظالموں نے ان کا استحصال کیا ہو ۔ یہ اعداد و شمار اس بات کا اشارہ کرتے ہیں کہ ملک میں بڑے پیمانے پر یہ چال چلی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنسی ہراسانی ، خواتین کے ساتھ استحصال اور انہیں زد کوب و اغواء کرنے جو اقدام اٹھایا جاتا ہے دراصل ان ظالموں کے دلوں سے خوف ختم ہوچکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جن کی لڑکیاں تشدد و ہراسانی کا شکار ہوئی ہیں ان سے ملاقات کی گئی اور وہ پریشانی میں ہے ۔ ایسا محسوس ہوتا ہے وہ گونگے ہوچکے ہیں ۔ بھارت یاترا ان والدین اور بچوں کے حق میں دوا اور مرہم کا کام کریگی ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام حالات سے بے خبر ہیں ۔ انہیں ظلم کے خلاف آواز اٹھانا ہوگی ۔ جناب مظہر حسین ( کوا ) نے خیر مقدم کیا اور مسٹر کیلاش ستیہ رتی کی سماجی ، فلاحی خدمات پر روشنی ڈالی اور KSC فاونڈیشن اور آندھرا اور تلنگانہ میں جو مرد و خواتین کام کررہی ہیں ان کا تعارف کروایا گیا۔