نئی دہلی ۔ 17 ۔ ستمبر : ( سیاست ڈاٹ کام) : نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن
جہاں مشرقی دہلی کے کارکار ڈوما میں میٹرو تعمیر کے ایک مقام پر بنائے گئے پانی کے گڑھے میں آٹھ ویں جماعت کے ایک طالب علم کے گر کر فوت ہونے اور دیگر چار افراد کو بچالینے کی خبر شائع ہوئی تھی ۔ یہ واقعہ 6 ستمبر کو رونما ہوا تھا ۔ مقامی افراد نے میٹرو انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہرایا کہ تعمیری کام کے لیے بنائے گڑھے کو یوں ہی کھلا چھوڑ دیا گیا جس کا نتیجہ مہلک حادثہ کی صورت میں ظاہر ہوا ۔ متوفی لڑکے کی 15 سالہ کارتک کی حیثیت سے شناخت ہوئی جو آریہ نگر کالونی کا ساکن بتایا گیا ۔ سرودیہ اسکول میں زیر تعلیم متوفی حادثہ کے روز شام میں اسکول سے گھر واپس آرہا تھا ۔ اس کے ساتھ دوچار دوست بھی تھے ۔ راستے میں اتنے بڑے گڑھے میں پانی دیکھ کر ان لوگوں نے تیرنے کا ارادہ کیا ۔ جہاں وہ ڈوب کر فوت ہوگیا ۔ حالانکہ اسے ڈاکٹر ہیڈگیوار ہاسپٹل میں تشویشناک حالت میں لیجایا گیا تھا لیکن ڈاکٹرس نے اسے مردہ قرار دیا ۔