پچترو۔/26جنوری، ( آئی این این ) وائی ایس جگن موہن ریڈی نے عوام سے اپیل کی کہ انتشار پسند اور خود غرض طاقتوں کو یکسر مسترد کردیا جائے تاکہ پارلیمانی جمہوریت کو اس کے حقیقی جذبہ کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملے۔ ہم کو متحد ہوکر ریاست میں 30ارکان پارلیمنٹ کی نشستیں جیتنی ہوں گی تاکہ ہم وائی ایس آر کے سنہرے دور کا احیاء کرسکیں جنہوں نے ریاست کی بہبود و ترقی کو نیا مفہوم دیا تھا۔ یہاں وائی ایس آر کے مجسمہ کی نقاب کشائی کے بعد جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے جگن موہن ریڈی نے کہا کہ وائی ایس آر کی موت کے بعد جنہوں نے کئی بہبودی اسکیمات کا آغاز کیا تھا یہ سماج کے ہر طبقہ کے لئے ثمر آور تھیں لیکن یہاں سیاسی نظام کو بہت ابتر حالت میں پہونچایا گیا ہے۔
سیاسی قیادت ہمیشہ ذاتی مفادات اور فوائد کی پوجا کرتی رہی ہے۔ووٹ اور سیٹ لے کر عوام کی بہبود کو نظر انداز کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سونیا گاندھی اپنے فرزند راہول گاندھی کو وزیر اعظم بنانے کی غرض سے ریاست کو تقسیم کرانا چاہتی ہیں۔ انہیں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی اور اپوزیشن لیڈر تلگودیشم صدر چندرا بابو نائیڈو کی تائید حاصل ہے۔ یہ لوگ ریاست کو بہرحال منقسم کرنا چاہتے ہیں۔ 70فیصد آبادی اس تقسیم کی مخالف ہے۔ اسمبلی میں عوام کے مسائل پر غور و خوض نہیں ہورہا ہے۔ پکوان گیس، برقی شرحوں میں اضافہ، پانی کی قلت اور دیگر مسائل جس سے عوام کی اکثریت متاثر ہورہی ہے ان پر دھیان نہیں دیا جارہا ہے۔ دن بہ حالات ابتر ہورہے ہیں اور حکومت کو تلنگانہ بل پر بحث کی فکر ہے۔