نئی دہلی ۔ 6 جون (سیاست ڈاٹ کام) انہیں سپرد کی ہوئی ذمہ داری کو شان و شوکت والی لیکن چیلنجوں سے بھرپور قرار دیتے ہوئے لوک سبھا کی نئی اسپیکر سمترا مہاجن نے آج ارکان کو تیقن دیا کہ وہ ارکان کو مایوس نہیں کریں گی اور ان سے وابستہ توقعات کی تکمیل کے ذریعہ انصاف کرنے کی کوشش کریں گی۔ انہیں متفقہ طور پر منتخب کرنے پر اظہارتشکر کرتے ہوئے سمترامہاجن نے کہا کہ ملک کے ایک عرب 25 کروڑ عوام منتخبہ ارکان پر بھروسہ رکھتے ہیں اور اپنی امیدوں اور آرزوؤں کی تکمیل کی توقع رکھتے ہیں۔ اگر ہم اپنی ذمہ داری دیانتداری کے ساتھ نبھائیں اسی صورت میں ہم عوام کی توقعات کی تکمیل کرسکیں گے۔ سمترامہاجن نے کہا کہ یہ سیاسی پارٹیوں کے قائدین کیلئے ایک چیلنج ہے کہ وہ ملک میں امن، خوشحالی اور ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کرنے کیلئے اپنی بہترین کوششیں کریں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں اچھی حکمرانی اور ترقی کو واضح اختیارات دیئے گئے ہیں اور اس اختیار کا احترام کرنا اور ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستہ پر آگے بڑھانا ارکان کی ذمہ داری ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ حالیہ انتخابات میں 82 کروڑ رائے دہندوں نے حصہ لیا جو ایک ریکارڈ ہے۔ ارکان سے تعاون طلب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صرف بامعنی اور ارکان کی جانب سے تفصیلی مباحث کی ایوان کو عوام کی فلاح و بہبود کے لئے قانون سازی میں مدد دے سکتے ہیں۔
انہوں نے ارکان سے خواہش کی کہ مختلف پارلیمانی کمیٹیوں کی کارکردگی میں سرگرم حصہ لیں۔ منتخبہ اسپیکر نے کہا کہ پارلیمنٹ باشعور اور مہذب انداز میں مباحث کیلئے شہرت رکھتی ہے، جہاں ہر رکن ملک کی شاندار روایات کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتا ہے حالانکہ بعض اوقات وہ راہ بھٹک جاتا ہے۔ اسپیکر نے کہا کہ یہ فطری ہیکہ مختلف نظریات ارکان ایوان میں ہیں۔ تاہم ان میں ایوان کی بالا رکاوٹ کارکردگی کیلئے تعاون ہونا چاہئے۔ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے اس اعلان کی ستائش کی کہ یہ اعلیٰ عہدہ سنبھالنے سے پہلے وہ پورے ایک کروڑ 25 لاکھ عوام اور ہر رکن پارلیمنٹ کو مساوی سمجھیں گے۔ یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ اٹھارویں صدی کے مصلح اہلیہ بائی ہولکر ان کیلئے سرچشمہ وجدان رہی ہیں۔ سمترامہاجن نے کہا کہ وہ سابق لوک سبھا اسپیکرس کی شاندار روایات کو آگے بڑھانے کی ہر ممکن کوشش کریں گی۔ پی ٹی آئی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی پارٹیوں کے درمیان رابطہ ان کی اولین ترجیح ہوگی اور بلارکاوٹ کارروائی کو یقینی بنانے کیلئے وہ بااخلاق لیکن سخت رویہ اختیار کریں گی۔