یو پی، بہار اور مغربی بنگال کے 41حلقوں میں زبردست پولنگ
نئی دہلی، 12مئی (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات کے 9ویں اور آخری مرحلے کے تحت آج تین ریاستوں کے 41حلقوں میں بھاری رائے دہی ریکارڈ کی گئی۔ ان حلقوں میں وارانسی شامل ہے جس پر سارے ملک کی توجہ مرکوز ہے جہاں آج کانگریس امیدوار نے رائے دہی کے دوران اپنی پارٹی کا انتخابی نشان دکھاتے ہوئے نیا تنازعہ پیدا کردیاہے۔ وارانسی میں ریکارڈ 56 فیصد پولنگ درج ہوئی۔ نریندر مودی اور عام آدمی پارٹی لیڈر اروند کجریوال (دونوں وارانسی) اور ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو (اعظم گڑھ) اترپردی، مغربی بنگال اور بہار میں نویں مرحلے کے تحت مقابلہ کرنے والے 606امیدواروں میں شامل ہیں جہاں 9کروڑ سے زائد ووٹرس ان کی انتخابی قسمت کا فیصلہ کررہے ہیں ۔ یو پی اور بہار میں رائے دہی مجموعی طور پر پُرامن رہی لیکن مغربی بنگال کے ضلع 24شمالی پرگنا میں سی پی آئی (ایم) اور برسراقتدار ترنمول کانگریس کے حامیوں میں جھڑپ کے نتیجہ میں کم سے کم 13افراد زخمی ہوگئے ۔ اترپردیش کے رائے دہندوں میں جوش و خروش دیکھا گیا اور صبح کی اولین ساعتوں میں ہی 18لوک سبھا حلقوں میں تقریباً 18فیصد اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کرچکے تھے تاکہ وہاں بشمول مودی ‘ ملائم سنگھ اور کجریوال 328 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کیا جاسکے۔ وارانسی میں کانگریس امیدوار اجئے رائے نے اپنے کُرتے پر پارٹی کا انتخابی نشان ’’ہاتھ‘‘ لگایا تھا جس کے نتیجہ میں تنازعہ پیدا ہوگیا۔ بی جے پی اور عام آدمی پارٹی نے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ۔ الیکشن کمیشن نے وارانسی کے ریٹرننگ آفیسر کو کانگریس امیدوار کی جانب سے اپنی پارٹی کا انتخابی نشان دکھائے جانے پر ان کے خلاف ایف آئی آر یا شکایت درج کرنے کی ہدایت دی ۔ اجئے نے ایک پولنگ بوتھ کے باہر میڈیا سے بھی بات چیت کی جو ووٹنگ کے بعد منع ہے ۔