تینوں کامیاب امیدوار تلنگانہ کے شیر، کانگریس سے مزید انحراف نہیں ہوگا
حیدرآباد۔24 مئی (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن اسمبلی جگاریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کے بہتر مظاہرے کے سبب پارٹی کا موقف مزید مستحکم ہوگا۔ میڈیا کے نمائندوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے جگاریڈی نے کہا کہ اتم کمار ریڈی نے غیر معمولی حکمت عملی کے ذریعہ انتخاب لڑا جس کے نتیجہ میں نہ صرف وہ کامیاب رہے بلکہ مزید دو امیدواروں کو کامیابی حاصل ہوئی۔ جگاریڈی نے کہا کہ تلنگانہ میں 8 نشستوں پر کامیابی کی توقع کی گئی تھی۔ اتم کمار ریڈی، ریونت ریڈی اور کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی تینوں تلنگانہ کے شیر ہیں۔ کانگریس پارٹی محفوظ زون میں آچکی ہے اور تلنگانہ میں اس کے لیے اب کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے عوامی فیصلے کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ کانگریس امیدواروں کو تمام 17 لوک سبھا حلقوں میں عوام کی بہتر تائید حاصل ہوئی ہے۔ بعض حلقوں میں معمولی ووٹوں کے فرق سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو تلنگانہ میں 4 نشستوں پر کامیابی نے ٹی آر ایس کو ڈینجر زون میں ڈال دیا ہے۔ بی جے پی کی کامیابی سے کانگریس کو کوئی خطرہ نہیں جبکہ ٹی آر ایس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔ ہمیشہ انتخاب دو پارٹیوں کے درمیان ہوتا رہا۔ لیکن اس بار سہ رخی مقابلہ رہا۔ 2018ء میں دو پارٹیوں کے درمیان مقابلہ رہا جبکہ 2023ء کے اسمبلی انتخابات میں سہ رخی مقابلہ رہے گا اور بی جے پی مضبوط طاقت کے طور پر ابھرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی قائدین اب مزید انحراف نہیں کریں گے۔ مستقبل میں ٹی آر ایس کے قائدین بی جے پی میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اتم کمار ریڈی رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے برقرار رہیں گے اور اسمبلی کی نشست پر دوبارہ کانگریس پارٹی کامیابی حاصل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کو صدر پردیش کانگریس کے عہدے پر ایک تجربہ کار قائد کی ضرورت ہے۔