نئی دہلی-مختلف معاملوں پر کانگریس، اے آئی اے ڈی ایم کے ، تیلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) اور مارکسسٹ کمیونسٹ پارٹی (سی پی ایم) کے ارکان کے ہنگامے کی وجہ سے لوک سبھا میں وقفہ سوالات آج مسلسل دسویں دن بھی متاثر رہا اور ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کرنی پڑی۔
ایوان کی کارروائی صبح 11 بجے جیسے ہی شروع ہوئی ہنگامہ کر رہے اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنے اپنے مطالبات کی حمایت میں ہاتھوں میں تختیاں لیکر نعرے لگاتے ہوئے اسپیکر کی نشست کے نزدیک پہنچ گئے ۔
کانگریس ارکان رافیل لڑاکا طیارے سودے کے معاملے پر مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کے قیام کا مطالبہ کرنے لگے جبکہ اے آئی اے ڈی ایم کے ارکان کاویری دریا پر باندھ کی تعمیر کی مخالفت میں اور ٹی ڈی پی اور وائی ایس آر کانگریس کے رکن آندھرا پردیش کو خصوصی ریاست کا درجہ دینے اور دیگر معاملوں پر نعرے بازی کرتے رہے جبکہ سی پی ایم رکن خواتین ریزرویشن بل جلد سے جلد منظور کرانے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔
ہنگامے کے درمیان ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے وقفہ سوالات جاری رکھنے کی کوشش کی۔ شور شرابے میں ہی کچھ ارکان نے ضمنی سوال بھی پوچھے ، لیکن ہنگامے کی وجہ سے کچھ بھی سنائی نہیں دے رہا تھا۔
ھنگامہ مسلسل جاری رہنے کی وجہ سے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی دوپہر 12 بجے تک کے لئے ملتوی کر دی۔