لوک سبھا میں بجٹ میں رعایتوں کے اعلان کے بعد منظوری

نئی دہلی ۔25جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت نے آج میچول فنڈ صنعت اور انکم ٹیکس دہندگان کیلئے کچھ رعایتوں کا اعلان کیا ۔ کم ٹیکس نظام قائم کرنے کا تیقن دیا تاکہ صنعتی سرگرمی کو فروغ دیا جاسکے جس کے نتیجہ میں ملازمتوں کے مواقع فراہم ہوں گے اور سماجی بہبود سرگرمیوں کیلئے مزید وسائل دستیاب ہوں گے ۔ لوک سبھا میں رعایتوں کا اعلان کرتے ہوئے مرکزی وزیر فینانس ارون جیٹلی نے کہا کہ ٹیکس کی بلند شرح 20فیصد میچول فنڈ کے قرض پر 10جولائی سے نافذ ہوگی ۔ اسی تاریخ کو بجٹ پیش کیا گیا تھا ۔ یکم اپریل 2014ء سے لاگو نہیں ہوگی جیسا کہ قبل ازیں اعلان کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس قائد جیوتر آدتیہ سندھیا اور دیگر چند ارکان کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے تقریباً تین ماہ کے استقدامی اثر سے ٹیکس کی وصولی کی تجویز ترک کردی گئی ہے ۔ لوک سبھا میں بعد ازاں فینانس بل 2014ء منظور کردیا گیا ۔ ایوان زیریں میں اس طرح بجٹ کی کارروائی مکمل ہوگئی ۔

دیر سے ٹیکس کے حسابات پیش کرنے والے اور روزآنہ کی بنیاد پر جرمانہ ادا کرنے والے ٹیکس دہندگان کو راحت رسانی فراہم کرتے ہوئے وزیر فینانس نے کہا کہ اس سلسلہ میں سی بی ڈی ٹی کو اختیار تمیزی دے دیا گیا ہے ۔ انہوں نے تصفیہ کمیشن کے دائرکار میں بھی توسیع کردی تاکہ پہلے سے شروع کردہ مقدمات کی کارروائی مکمل کیا جاسکے ۔ انہوں نے خود اپنے رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کی سرزنش کی کیونکہ انہوں نے کہا تھا کہ ہماری زندگی میں کالا دھن سوئیٹزرلینڈ سے واپس نہیں لایا جاسکے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان کی درازی عمر کیلئے دُعا کریں گے تاکہ وہ بیرون ملک سے کالے دھن کی واپسی دیکھ سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس نظام بلارکاوٹ ٹیکس نظام اور کم ٹیکس نظام میں تبدیل کردیا جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ کم ٹیکس نظام سے ہندوستان مسابقت کرنے کے قابل ہوجائے گا جیسا کہ چین ہے ۔ فینانس بل میں مجوزہ ترمیمات کے بارے میں جیٹلی نے کہا کہ اس سے ملک کا ٹیکس ڈھانچہ مزید سادھا اور بلارکاوٹ ہوجائے گا ۔ اس سے مالیہ کے حصول میں مدد ملے گی اور خسارہ کم کیا جاسکے گا۔ تصفیہ کمیشن کی تجویز کے بارے میں جیٹلی نے کہا کہ یہ مقدمات کی کارروائیاں شروع کرے گا

اور دوبارہ تخمینہ کئے جائیں گے ۔ تازہ تخمینوں پر عمل آوری کی جائے گی تاکہ کمیشن یا ٹریبونل سابق تخمینوں کو منسوخ کرسکے ۔ انہوں نے ہواسے بجلی کی توانائی حاصل کرنے کے شعبہ کے بارے میں اعلان کیا کہ اس سے اس شعبہ کو فائدہ پہنچے گا جیسا کہ ارکان مطالبہ کررہے تھے ۔ جیٹلی نے کہا کہ وہ رعایتی ٹیکس کی شرح برائے آٹو موبائیلس میں توسیع کردیں گے اور نئی تاریخ 31ڈسمبرمقرر کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایسی صورتحال پیدا کرنے سے دلچسپی ہے جس سے یہ احساس پیدا نہ ہوکہ اس میں خلل اندازی کی جارہی ہے ۔ انہوں نے اپوزیشن کے اس الزامات کو مسترد کردیا کہ ٹیکس راحت سے کارپوریٹس کو فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط فہمی ہے ۔ اس راحت رسانی سے صارفین کو فائدہ ہوگا اور قیمتوں میں کمی واقع ہوگی۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد کا احیاء کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس استقدامی اثر سے وصول نہیں کیا جائے گا ۔