لوک سبھا سے کانگریس کے 25 ایم پیز کی معطلی جمہوریت کا قتل

مودی پارلیمنٹ کو گجرات اسمبلی میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ کا بیان
حیدرآباد /4 اگست (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی و رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے لوک سبھا سے کانگریس کے 25 ارکان پارلیمنٹ کی معطلی کو یوم سیاہ اور جمہوریت کا قتل قرار دیتے ہوئے کہا کہ بدعنوان وزراء اور چیف منسٹرس کو وزارت سے بیدخل کرنے تک احتجاج جاری رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ کالادھن 100 دن میں بیرونی ممالک سے ہندوستان لانے کا عوام سے وعدہ کرنے والے مودی، بدعنوانیوں میں ملوث للت مودی کی تائید کر رہے ہیں، وزیر خارجہ سشما سوراج نے للت مودی کی مدد کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کے چیف منسٹرس راجستھان اور مدھیہ پردیش بھی بدعنوانیوں میں ملوث ہیں، اسی لئے کانگریس بدعنوان وزراء کی برطرفی کا مطالبہ کر رہی ہے اور جب تک انکے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی، کانگریس اپنی ہم خیال جماعتوں کے ساتھ پارلیمنٹ کی کارروائی چلنے نہیں دے گی۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس زیر قیادت یو پی اے دور حکومت میں وزراء پر بدعنوانیوں کے الزامات عائد ہونے پر بی جے پی نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں احتجاج کرکے کارروائی روک دی تھی اور کانگریس نے بدعنوان وزرا سے استعفی طلب کیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ یو پی اے دور حکومت میں بی جے پی نے جو رویہ اپنایا تھا، وہی کام آج کانگریس کر رہی ہے، لیکن موجودہ حکومت بدعنوان وزرا کے خلاف کارروائی کی بجائے ان کا دفاع کرکے کانگریس کے 25 ارکان کو پانچ دن کیلئے معطل کردیا، جس کی کانگریس مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی پارلیمنٹ کو گجرات اسمبلی میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، جسکے خلاف کانگریس قائدین نے گاندھی مجسمہ کے قریب دھرنا منظم کیا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارلیمنٹ کی اس لڑائی کو سڑک تک لے جائیگی اور تمام ریاستوں میں اسکے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ سونیا گاندھی، راہول گاندھی و سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کی قیادت میں کانگریس ارکان ایم پیز نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں گاندھی مجسمہ کے پاس احتجاجی دھرنا منظم کیا۔