لومڑ کا سبق

ایک سہانے دن کی بات ہے کہ ایک لومڑ نے اپنے چھوٹے بچے کو پہاڑی پر چڑھا دیا اور پیار دلار کرتے ہوئے بچے کو یہ نصیحت کی کہ ہمیشہ اپنے اوپر بھروسہ رکھنا اور دوسرے کے بھروسے مت رہنا ۔ پھر اس نے بچے سے پہاڑی سے نیچے کودنے کیلئے کہا تا کہ وہ زندگی بھر کام آنے والا کرتب سیکھ سکے یہ کہتے ہوئے لومڑ پہاری کے نیچے آگیا ۔ پہاڑی اونچی تھی اور لومڑ کے بچے کو نیچے دیکھتے ہوئے بھی ڈر لگ رہا تھا۔ لومڑ نے پہاڑی کے نیچے سے کہا ڈرو مت جیسے ہی تم کو دوگے میں تمہیں لپک لوں گا ۔ بچہ لومڑ کے کہنے پر پہاڑی سے کود گیا مگر لومڑا سے حفاظت سے دبوچنے کے بجائے ایک دم الگ ہٹ گیا ۔ نتیجہ یہ ہوا کہ بچہ زمین پر گر کر زخمی ہوگیا ۔ بچہ درد اور غصے سے چلاّیا اور لومڑ سے مخاطب ہوکر کر بولا تم نے مجھے دھوکہ کیوں دیا؟ تم میرے باپ ہو؟ مجھے بچایا کیوں نہیں۔ لومڑ نے خوش ہوکر تالی بجائی اور مسکراتے ہوئے کہا ’’بے شک میں تمہارا باپ ہوں ۔ مگر میں تمہیں سکھانا چاہتا تھا کہ کبھی کسی کے بھروسے مت رہنا ۔ چاہے وہ تمہارا باپ ہی کیوں نہ ہو ۔ یہ وہ سبق ہے جو ایک لومڑ کو ضرور سیکھنا چاہئے ۔