لندن:۔ لندن میں یوروپ کی سب سے بڑی مسجد تعمیر کرنے کہ منصوبہ کو اس وقت دھکا لگا جب کورٹ نے اسی مقام پر قائم شدہ مسجد کو منہدم کرنے کے فیصلہ کو مسترد کردیا۔کورٹ نے اپنے فیصلہ میں تبلیغی جماعت کو اس فیصلہ کے خلاف اپیل دائر کرنے کو بھی منع کر دیا۔جس کے بعد یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کعھ دنوں مے ں مسجد کو منہدم کر دیا جا ئے گا۔
تاہم انسانی حقوق کے یو رپین ہائی کورٹ کا ایک حکم مسجد الیاس کو بچا سکتا ہے۔۱۷ ایلر پر مشتلم زمین پر صدیوں سے ایک کیمیکل فیکٹری تھی لیکن ۱۹۹۵ء میں تبلیغی جماعت کے ٹرسٹیز کیجانب سے ۱۶ لاکھ پاؤنڈ میں خریدا گیا تھا۔
دوسری جانب اگر انسانی حقو ق کے یورپین کورٹ کی جانب سے کوئی امتناع جا ری نہیں کیا گیا ارور ٹرسٹیز ۶ ماہ میں جگہ خالی نہیں کرتے تہ نیو ہیم بورو کونسل کی جانب سے مسجد کو منہدم کر نے کا عمل شروع کیا جا ئے گا۔
اس کے علاوہ تبلیغی جماعت یا ان کے ماننے والے کی جانب سے کسی قسم کی مزٓحمت سی پی یو حاصل کر نے کے لئے قانونی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔ہائی کورٹ کے جج ویلڈن نے تبلیغی جماعت کے ٹرسٹیز کو حکم دیا کہ وہ نیو ہیم کے لندن یورو کو چار ہفتوں کے اندر بائیس ہزار دو سو سات پاؤنڈ ادا کریں۔
کورٹ کے اس فیصلہ کے بعد مقامی گرثپس کی جانب سے انتظامیہ پر دباؤ ڈالنے کا منصوبہ بنایا جا ریہا ہے تا کہ موجودہ مسجد کو منہدم کیا جا سکے۔