لمحہ آخر میں بھی ’’قائدین ‘‘کو کھلی چھوٹ

حیدرآباد۔ 4 فروری (سیاست نیوز) الیکشن کمیشن کی جانب سے پراناپُل حلقہ میں ری پولنگ کے اعلان کے بعد سیاسی قائدین کی دھڑکنیں تیز ہوگئی ہیں۔ شکست کے خوف سے دوچار ایک جماعت کے قائد نے آج پراناپل ڈیویژن میں اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے تھے۔ انتخابی ضابطہ اخلاق کے باوجود الیکشن کمیشن کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پراناپل ڈیویژن میں ملاقاتیں، عبادتیں اور ہدایتیں جاری رہیں۔ قائد مجلس پارٹی مسٹر اکبرالدین اویسی پر الزام ہے کہ وہ آج پراناپل میں مصروف دکھائی دیئے اور ان کی سرگرمیاں عملاً سیاسی سرگرمیاں تھیں اور کل ہونے والی دوبارہ رائے دہی میں عوامی تائید کیلئے انہوں نے اپنے کیڈر کو ہدایت بھی جاری کی۔ الیکشن کمیشن کے احکامات اور انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا انہیں مرتکب مانا جارہا ہے۔ اکبرالدین اویسی نے آج پراناپل ڈیویژن کے جلال کوچہ اور دیگر مختلف مقامات کا دورہ کیا اور جامعہ نظامیہ پہونچ گئے۔ انہوں نے پراناپل کے علاقہ میں نمازِ ظہر ادا کی اور مصلیوں سے فرداً فرداً ملاقات کررہے تھے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق پرانا پل علاقہ کے پاڑدی واڑہ کے عوام سے دارالسلام میں بات چیت کی گئی اور ان سے حمایت کی درخواست بھی کی گئی۔ پراناپل بلدی ڈیویژن اب تاریخی اہمیت کا حامل بن گیا ہے جہاں اپنی ساکھ کو برقرار رکھنے کیلئے چھوٹی سی جماعت کی قیادت، ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے، تو وہیں دوسری طرف کانگریس اپنے قدم جمانے کیلئے کوشش کررہی ہے۔