للت مودی کے سفری دستاویزات پر سشما سوراج تنازعہ کی شکار

نئی دہلی ۔ /14 جون (سیاست ڈاٹ کام) وزیر خارجہ سشما سوراج آج اسکام کے داغدار آئی پی ایل کے سابق سربراہ للت مودی کو برطانوی سفری دستاویزات دلانے میں مددکرنے پر ایک سنگین تنازعہ کی شکار ہوگئی ہیں تاہم انہیں حکومت ، بی جے پی اور آر ایس ایس سے بھرپور تائید حاصل ہوئی جنہوں نے اس مسئلہ پر سشما سوراج کے استعفی کیلئے اپوزیشن کے مطالبہ کو مسترد کردیا ۔

چند ای میلس کے انکشافات اس تنازعہ کا سبب بنے جن میں سشما سوراج ہند نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ ییتھ واز اور ان کے ہائی کمشنر جیمس بیوان سے بات چیت کرتے ہوئے للت مودی کو سفری دستاویزات کی اجرائی کی سفارش کررہی تھیں جو (للت مودی) ہندوستان کو مطلوب ہیں اور ٹی ۔ 20 کرکٹ ٹورنمنٹ میں فنڈز میں تغلب کے علاوہ سٹہ بازی سے متعلق الزامات پر تحقیقات سے بچنے کیلئے 2010 ء سے لندن میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ افشا شدہ ای میلس کا حوالہ دیتے ہوئے برطانوی میڈیا نے کہا کہ کیتھ واز نے للت مودی کو سفری دستاویزات کی فراہمی کیلئے برطانوی ایمیگریشن کے اعلیٰ عہدیدار پر دباؤ ڈالنے کی سفارش کیلئے سشما سوراج کا نام بتایا تھا ۔ چنانچہ للت مودی کو اندرون 24 گھنٹے برطانوی سفری دستاویزات حاصل بھی ہوگئی تھیں۔ برطانوی میڈیا رپورٹ کے مطابق کیتھ واز نے سشما سوراج سے ان کے بھتیجہ جیوترشی کوشل کو برطانوی قانون کی ڈگری کورس میں داخلہ کی درخواست پر مدد کی پیشکش بھی کی تھی ۔ ان اطلاعات کے منظر عام پر آجانے کے بعد سشما سوراج نے کئی سلسلہ وار ٹوئٹر پیامات پوسٹ کرتے ہوئے وضاحت کی کہ انہوں (سوراج) نے ’انسانی پہلو‘ کو مدنظر رکھا تھا اور برطانوی ہائی کمشنر سے کہا تھا کہ وہ قانون و قواعد کے مطابق للت مودی کی درخواست پر غور کریں اور حکومت برطانیہ اگر مودی کو سفری دستاویزات دینے کا فیصلہ کرتی ہے تو اس سے ہند ۔ برطانیہ باہمی تعلقات متاثر نہیں ہوں گے ۔

سشما سوراج نے وزیراعظم نریندر مودی سے بات چیت کرتے ہوئے اپنا موقف بیان کیا ۔ تاہم کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے سشما سوراج کے اس عمل کی مذمت کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کانگریس نے اس ضمن میں حتی کہ وزیراعظم مودی کے رول پر بھی نہ صرف سوال اٹھایا بلکہ 11 اہم سوالات کی فہرست بھی جاری کی ۔ کانگریس نے یہ سوال بھی کیا کہ رشوت ستانی میں ملوث نہ ہونے اور شفافیت برقرار رکھنے ان (وزیراعظم مودی) کا وعدہ کیا ہوا؟ لیکن حکومت ، بی جے پی اور آر ایس ایس نے اس تنازعہ میں سشما سوراج کی بھرپور تائید کرتے ہوئے ان کے استعفیٰ کیلئے کئے جانے والے مطالبات کو مسترد کردیا ۔ انہوں نے کہا کہ سشما سوراج نے کوئی غلطی نہیں کی ہے اور صرف ’’انسانی ‘‘ بنیادوں پر کام کیاہے ۔ وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کے بعد وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے سشما سوراج کیلئے حکومت کی تائید کا اظہار کیا ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ’’بجاطور پر میرا ایقان ہے کہ میں نے کوئی غلطی نہیں کی ہے‘‘